تعارف ترمیم

بھارت میں اندرونی پوشاک کا بازار تاریخی طور پر کافی منقسم رہا ہے۔ تاہم گذشتہ چند سالوں میں اس اندرونی پوشاک کی منظم بازار کاری میں کافی ترقی ہوئی ہے۔ 2019ء ایک ٹیکنیکل فرم ٹیکنو پاک نے اپنی رپورٹ میں اندرونی پوشاک کے بازار کا تخمینہ انیس ہزار نو سو پچاس کروڑ لگایا تھااور رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اگر ہر سال اس میں تیرہ فیصد سے اس میں اضافہ ہوتا ہے تو 2024ء تک اس کا بازار اڑسٹھ ہزار کروڑ تک پہنچ جائے گا۔ملک میں جو بڑے اور عام طور سے اس زمرے کے زبان زد عام برانڈ ہیں، ان میں لکس کوزی (انگریزی: Lux Cozi)، ڈالر، روپا شامل ہیں۔ بازار کے تجزیہ نگاروں کے اعداد و شمار اور تخمینوں کے باوجود 2019ء میں دیپاولی اور دسہرہ جیسے تہواروں کے دوران بھی ان مشہور برانڈوں کی فروخت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہیں۔معیشت کی دگرگوں حالت کے باعث عوام نے اندرونی پوشاک پہننا یا تو کم کر دیا ہے یا اس کے لیے تازہ خریداریوں میں زبردست اور غیر متوقع کمی آ چکی ہے۔ بھارت میں تہواروں میں عام طور پر ملبوسات اور فیشن سے متعلق اشیاء کی فروخت میں تیزی دیکھنے میں آتی ہے لیکن حیران کن طور پر اب انڈرویئر کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ مرد ، بچے یا خواتین سے قطع تعلق ہوکر کہا جائے تو تمام بڑی فیشن برانڈز لکس کوزی ، ڈالر اور روپا کے انڈرویئرز کی فروخت میں کمی واقع ہوئی ہے۔[1]


لکس کوزی کا پھیلاؤ ترمیم

لکس کوزی بھارت میں مردوں کی اندرونی پوشاک کا ایک برانڈ ہے۔[2] لکس کوزی لکس انڈسٹریز لیمی ٹیڈ (ایل آئی ایل) کا حصہ ہے، جس کا مرکز کولکاتا، مغربی بنگال ہے۔ اس برانڈ کا کاروباری منافع 200 کروڑ روپیے ہے، جو زیادہ تر دیہی بھارت سے تعلق رکھتا ہے۔ [حوالہ درکار] اس برانڈ کا آغاز لکس انڈسٹریز لیمی ٹیڈ نے 1963ء میں کیا تھا۔ تاہم جدید طور پر یہ ملک بھر کی پانچ لاکھ دکانوں میں بیچا جاتا ہے۔ [حوالہ درکار]

برانڈ کی فلمی ستاروں کے ذریعے نمائندگی ترمیم

لکس کوزی نے بنیان اور جانگیوں کے بازار میں فروغ کے لیے اشتہارات میں فلمی ستاروں کے ذریعے نمائندگی کروائی۔ اس برانڈ بھارت میں بادشاہ خان قرار دیے جانے والے شاہ رخ خان نے بہ طور برانڈ ایمبیسیڈر یا برانڈ سفیر کے طور پر فروغ دیا۔ [3] 2017ء میں امیتابھ بچن کو اس کمپنی نے برانڈ سفیر کے طور پر منتخب کیا۔[4] اسی سال کمپنی نے ورون دھون کو بھی اپنے برانڈ سفیر کے طور سائن کیا تھا۔[5]

قانونی تنازع ترمیم

 
لکس کوزی کے مالک اشوک ٹوڈی

ٹائمز آف انڈیا کی 20 جون 2016ء کی اطلاع کے مطابق بھارت میں بین مذاہب شادیوں میں تین سو فیصد اضافہ ہوا ہے۔ صرف 2015ء-16ء میں دس ہزار 655 بین فرقہ جاتی شادیوں کا رجسٹریشن ہوا تھا۔اس کے باوجود یہ موضوع بھارت میں متنازع ہے۔ جب لکس کوزی کے مالک اشوک ٹوڈی کی بیٹی نے کولکاتا کے رضوان سے شادی کی تھی تو اس کے کچھ ہی وقت کے بعد رضوان کی نعش ریل کی پٹریوں پر دستیاب ہوئی تھی اور کچھ گوشوں سے اسے خود کشی تعبیر کی گئی۔اور کئی مقامات پر غریب یا متوسط طبقے کے مسلم نوجوانوں سے غیر مسلم لڑکیوں کے روابط، محبت یا شادیاں ہوئیں تو انھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔[6]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. بگڑی معیشت کے باعث عوام انڈرویئر سے بھی محروم
  2. "Microsoft Word - Market Research on Undergarments sector in India.doc" (PDF)۔ 22 جولا‎ئی 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 نومبر 2010 
  3. قطرینہ کا انکار: بی بی سی اردو
  4. https://economictimes.indiatimes.com/industry/services/advertising/amitabh-bachchan-set-to-endorse-innerwear-brand-lux/articleshow/60283415.cms?from=mdr Amitabh Bachchan set to endorse innerwear brand Lux]
  5. LUX Industries signs actor Varun Dhawan as brand ambassador for LUX CoziThe brand continues to connect with the youth fraternity with its ‘Sunotohapnedilki’ campaign
  6. بین فرقہ جاتی شادیوں کی مخالفت ضروری