مارتینا نیوراتیلووا (انگریزی: Martina Navratilova) (پیدائش: 18 اکتوبر 1926ء، پراگ، چیکوسلواکیہ) سابق عالمی نمبر ایک خاتون ٹینس کھلاڑی ہیں۔ ٹینس کے ماہرین انھیں کھیل کی تاریخ کی عظیم ترین خاتون کھلاڑیوں میں شمار کرتے ہیں۔ گھاس کا میدان ان کے لیے سب سے بہترین ثابت ہوا لیکن انھوں نے ہر قسم کے میدان میں کم از کم دو گرینڈ سلام سنگلز ضرور جیتے ہیں اور ویمنز ڈبلز اور مکسڈ ڈبلز میں بھی کم از کم ایک اعزاز حاصل کیا ہے۔

مارتینا نیوراتیلووا
(چیک میں: Martina Navrátilová ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (چیک میں: Martina Šubertová ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 18 اکتوبر 1956ء (68 سال)[1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پراگ[8][9][10][11][12][13][14]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش ساراسوتا  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا (1981–)[8][12]
چیکوسلوواکیہ (1956–1981)[8]
چیک جمہوریہ (9 جنوری 2008–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد
وزن
استعمال ہاتھ بایاں[15]  ویکی ڈیٹا پر (P552) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ کووڈ-19 (مارچ 2020–)[16]
کووڈ-19 (جولا‎ئی 2022–)[17]
سرطان پستان  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات جولیا لیمیگووا (15 دسمبر 2014–)[18]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
صدر[19]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1979  – 1980 
در خواتین ٹینس ایسوسی ایشن 
صدر[19]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1994  – 1995 
در خواتین ٹینس ایسوسی ایشن 
عملی زندگی
پیشہ ٹینس کھلاڑی[1]،  آپ بیتی نگار[19]،  ناول نگار،  مصنفہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان چیکی زبان  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان چیکی زبان[20]،  انگریزی[21][20]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل ٹینس[22]  ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک چیکوسلوواکیہ (–1975)
ریاستہائے متحدہ امریکا (1975–)  ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وہ اصل میں چیکوسلواکیہ سے تعلق رکھتی تھیں تاہم 1975ء میں امریکہ آ گئیں اور 1981ء میں انھیں امریکی شہریت مل گئی۔ انھوں نے 18 گرینڈ سلام سنگلز خطابات اور 41 گرینڈ سلام ڈبلز اعزازات حاصل کیے۔ آخر الذکر میں سے 31 ویمنز ڈبلز اور 10 مکسڈ ڈبلز تھے۔ انھوں نے ریکارڈ 9 مرتبہ ومبلڈن ویمنز سنگل خطاب جیتا۔

ٹینس کے میدانوں میں ترمیم

مارتینا پہلی بار 1975ء میں ٹینس کے عالمی منظرنامے پر ابھریں جب وہ دو گرینڈ سلام مقابلوں کے فائنل تک پہنچیں البتہ دونوں میں انھوں نے شکست کھائی۔ اُس سال آسٹریلین اوپن کے فائنل میں ایون گولاگونگ کالی اور فرنچ اوپن کے فائنل میں کرس ایورٹ نے آپ کو شکست سے دوچار کیا۔ یو ایس اوپن میں کرس ایورٹ کے ہاتھوں سیمی فائنل میں شکست کے بعد آپ نیو یارک شہر کے ہجرت و حقوقِ قومیت کے دفتر پہنچ گئیں اور امریکا میں سیاسی پناہ طلب کی۔ جس پر آپ کی اشتراکی چیکوسلواکیہ کی شہریت ختم کر دی گئی۔ انھیں ایک ماہ میں امریکی گرین کارڈ سے نواز دیا گیا۔

آپ نے 1978ء میں ویمبلڈن میں کرس ایورٹ کو شکست دے کر اپنا پہلا گرینڈ سلام اعزاز حاصل کیا اور پہلی بار عالمی نمبر ایک پوزیشن حاصل کر لی۔ 1979ء میں آپ نے ایورٹ کو ایک مرتبہ پھر ہرا کر اپنے اعزاز کا کامیاب دفاع کیا۔

1981ء میں آپ نے آسٹریلین اوپن کے فائنل میں ایورٹ کو شکست دے کر اپنا تیسرا گرینڈ سلام اعزاز حاصل کیا۔ اُسی سال آپ یو ایس اوپن کے فائنل میں بھی پہنچیں تاہم ٹریسی آسٹن کے ہاتھوں شکست کھا گئیں۔ 1982ء میں آپ نے ویمبلڈن اور فرنچ اوپن دونوں اپنے نام کیے۔

1983ء کے فرنچ اوپن کے حتمی مقابلے میں شکست کے باجود آپ نے دیگر تینوں گرینڈ سلام اپنے نام کیے۔ فرنچ اوپن کے فائنل میں شکست ان کی سال کی واحد شکست تھی اس طرح آپ نے سال میں ایک شکست کے مقابلے میں 86 فتوحات کا ریکارڈ قائم کیا۔ آپ کا جیت کا تناسب کسی بھی پیشہ ور ٹینس کھلاڑی سے زیادہ تھا۔ آپ کی اعلیٰ کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تین سالوں 1982ء، 1983ء اور 1984ء کے دوران آپ نے صرف 6 سنگلز میچز ہارے۔

1984ء میں آپ نے فرنچ اوپن جیت کر بیک وقت چاروں گرینڈ سلام کی فاتح بن گئیں تاہم یہ چاروں اعزاز ایک سال میں حاصل نہیں کیے گئے تھے۔ آپ نے یو ایس اوپن اور ویمبلڈن جیت کر اپنے گرینڈ سلام اعزازات کی تعداد 6 کر لی اور آسٹریلین اوپن 1984ء میں آپ و ایک سال میں بیک وقت چاروں گرینڈ سلام اعزازات کے حصول کا موقع ملا لیکن سیمی فائنل میں ہلینا سوکووا نے آپ کی مسلسل فتوحات کو 74 فتوحات پر روک دیا۔ یہ مسلسل فتوحات کا ریکارڈ ہے۔

1984ء میں آپ نے تمام چار گرینڈ سلام ویمنز ڈبلز خطاب جیتے، اس میں پام شرائیور آپ کی ساتھی تھیں۔ ان دونوں کی جوڑی نے 1983ء سے 1985ء کے درمیان مسلسل 109 مقابلے جیتنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ 1980ء کی دہائی میں نیوراتیلووا تین سال سے زائد کے عرصے تک ڈبلز میں دنیا کی نمبر ایک کھلاڑی رہیں۔

نیوراتیلووا 1985ء سے 1987ء کے درمیان کھیلے جانے والے تمام 11 گرینڈ سلام مقابلوں کے فائنل تک پہنچیں جن میں سے 6 میں فتح نے آپ کے قدم چومے۔ اس عرصے میں آپ نے ویمبلڈن میں اپنی فتوحات کو ریکارڈ 6 مسلسل اعزازات تک پہنچایا۔

30 سالہ نیوراتیلووا کے لیے نیا خطرہ 17 سالہ جرمن کھلاڑی اسٹیفی گراف کی صورت میں ابھرا جو 1987ء میں ٹینس کے عالمی منظرنامے پر ابھریں اور فرنچ اوپن کے فائنل میں نیوراتیلووا کو شکست دی۔

1987ء کے ویمبلڈن اور یو ایس اوپن کے حتمی مقابلوں میں نیوراتیلووا نے اسٹیفی کو شکست دی۔ یو ایس اوپن میں آپ نے ایک نیا اعزاز اپنے نام کیا کہ ایک ہی سال میں آپ نے ویمنز سنگلز، ویمنز ڈبلز اور مکسڈ ڈبلز اعزازات جیتے۔ تاہم اسٹیفی گراف کی مستقل بہترین کارکردگی انھیں 1987ء کے اختتام تک عالمی نمبر ایک پوزیشن حاصل کرانے میں کامیاب ہوئی۔

1988ء میں گراف نے تمام چار گرینڈ سلام خطابات اپنے نام کیے۔ 1989ء میں گراف اور نیوراتیلووا کا سامنا ویمبلڈن اور یو ایس اوپن کے حتمی مقابلوں میں ہوا جن میں دونوں مقابلے گراف نے جیتے۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان عمر کا واضح فرق ہونے کے باوجود نیوراتیلووا نے اسٹیفی کے خلاف 18 میں سے 9 سنگلز مقابلے جیتے۔ گرینڈ سلام میں دونوں کھلاڑی 9 مرتبہ آمنے سامنے آئیں جن میں سے 5 مرتبہ فتح نیوراتیلووا نے سمیٹی۔

سبکدوشی ترمیم

فائل:Paraguay stamp - Martina Navrátilová.jpg
1986ء میں شایع ہونے والا پیراگوئے کا ایک ڈاک ٹکٹ، مارتینا کی تصویر کے ساتھ

نیوراتیلووا کی آخری گرینڈ سلام فتح 1990ء تھی جب انھوں نے 33 سال کی عمر میں زینا گیریسن کو شکست دی اور ریکارڈ نویں مرتبہ ویمبلڈن کا سنگلز اعزاز اپنے نام کیا۔ یہ ان کا آخری گرینڈ سلام اعزاز تھا البتہ وہ بعد میں دو بڑے مقابلوں کے فائنل تک پہنچیں۔ 1991ء میں یو ایس اوپن کے فائنل میں انھیں نئی عالمی نمبر ایک مونیکا سیلس کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ 1994ء میں 37 سال کی عمر میں وہ ویمبلڈن کے فائنل تک پہنچیں اور کونچیٹا مارٹینز سے شکست کھا گئیں۔ اس کے فوراً بعد آپ نے سنگلز سے سبکدوشی (ریٹائرمنٹ) کا اعلان کر دیا۔

واپسی ترمیم

2000ء میں آپ ڈبلز مقابلے کھیلنے کے لیے ایک مرتبہ پھر میدان میں اتریں، اس دوران چند سنگلز مقابلے میں کھیلے۔ 8 سالوں کے بعد پہلے سنگلز مقابلے میں آپ نے 2002ء میں عالمی نمبر 22 تاتیانا پانوفا کو شکست دی لیکن اگلے مقابلے میں آپ ڈینیلا ہنچووا سے ہار گئیں۔ 2003ء میں آپ نے بھارت کے لینڈر پیس کے ساتھ مل بر آسٹریلین اوپن اور ویمبلڈن کے مکسڈ ڈبلز اعزازات جیتے۔ اس طرح آپ طویل العمر ترین گرینڈ سلام فاتح بنیں۔ اس وقت آپ کی عمر 46 سال 8 ماہ تھی۔ آسٹریلین اوپن میں اس فتح نے آپ کو گرینڈ سلام اعزازات حاصل کرنے والی ایک انوکھی کھلاڑی بنا دیا جس نے تمام چار گرینڈ سلام مقابلوں میں ویمنز سنگلز، ویمنز ڈبلز اور مکسڈ ڈبلز تمام اعزازات جیتے۔ ویمبلڈن کی فتح نے آپ کو بلی جین کنگ کا 20 ویمبلڈن اعزازات (ویمنز سنگلز، ڈبلز اور مکسڈ ڈبلز تینوں میں) جیتنے کا ریکارڈ برابر کرنے کا موقع دیا۔ اس طرح آپ کے کل گرینڈ سلام اعزازات کی تعداد 58 تک جا پہنچی۔ جو مارگریٹ کورٹ کے 62 کے بعد دوسری بہترین کارکردگی ہے۔ 2004ء میں 47 سال اور 8 ماہ کی عمر میں آپ نے ویمبلڈن میں وائلڈ کارڈ انٹری کے ذریعے شرکت کی، جس پر آپ کو تنقید کا نشانہ بھی بننا پڑا۔ ویمبلڈن 2004ء میں ایک سنگلز فتح نے آپ کو پیشہ ور سنگلز مقابلوں میں سب سے زیادہ عمر میں کوئی مقابلہ جیتنے والی کھلاڑی بنا دیا۔ تاہم دوسرے مرحلے کے مقابلے میں آپ کو گزیلا ڈولکو کے ہاتھوں شکست ہو گئی۔

ایک شاندار کیریئر ترمیم

اپنے پورے کیریئر میں مارتینا نے 167 اعلی سطح کے سنگلز اور 177 ڈبلز اعزازات حاصل کیے۔ آپ نے اپنا آخری اعزاز 21 اگست 2006ء کو مونٹریال، کینیڈا میں راجرز کپ میں ویمنز ڈبلز میں حاصل کیا، جس میں نادیہ پیترووا آپ کی رفیق تھیں۔ آپ نے اپنے پورے عرصۂ حیات میں 18 گرینڈ سلام سنگلز اعزازات جیتے جن میں سے 9 مرتبہ ویمبلڈن، 4 مرتبہ یو ایس اوپن، 3 مرتبہ آسٹریلین اوپن اور دو مرتبہ فرنچ اوپن میں فتوحات نے آپ کے قدم چومے۔ 67 گرینڈ سلام مقابلوں میں آپ نے 49 مرتبہ شکست 306 مقابلے جیتے۔ آپ نے کل ایک ہزار 442 مقابلے جیتے اور صرف 219 میں شکست کھائی اس طرح آپ کا فتح کا تناسب 86.8 فیصد تھا۔ 1,442–219 آپ نے 2006ء میں تمام اقسام کے مقابلوں سے سبکدوشی کا اعلان کیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب عنوان : 100 years of Wimbledon — صفحہ: 214
  2. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=345&url_prefix=https://www.imdb.com/&id=nm0623146 — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اکتوبر 2015
  3. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Martina-Navratilova — بنام: Martina Navratilova — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  4. RKDartists ID: https://rkd.nl/artists/370970 — بنام: Martina Navratilova — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. Internet Speculative Fiction Database author ID: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?151256 — بنام: Martina Navratilova — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. بنام: Martina Navratilova — FemBio ID: https://www.fembio.org/biographie.php/frau/frauendatenbank?fem_id=20523 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/navratilova-martina — بنام: Martina Navratilova — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. ^ ا ب عنوان : The Bud Collins History of Tennis — اشاعت دوم — صفحہ: 617 — ISBN 978-0-942257-70-0
  9. ربط : ITF player ID before 2020 (archived) 
  10. ربط : WTA player ID 
  11. این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn19990209574 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 نومبر 2019
  12. ^ ا ب Evidence zájmových osob StB
  13. https://cs.isabart.org/person/55885 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  14. SVKKL authority ID: https://ipac.svkkl.cz/arl-kl/cs/detail-kl_us_auth-p0205566-Navratilova-Martina-1956 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 جون 2023
  15. ربط : WTA player ID 
  16. https://isport.blesk.cz/clanek/tenis/383346/navratilova-priznala-covid-oslabene-us-open-u-vitezu-hvezdicka-nebude.html — اخذ شدہ بتاریخ: 4 جولا‎ئی 2022 — شائع شدہ از: 27 اگست 2020
  17. https://tennisuptodate.com/tennis-news/martina-navratilova-absent-from-parade-of-champions-at-wimbledon-after-testing-positive-for-covid-19 — اخذ شدہ بتاریخ: 4 جولا‎ئی 2022
  18. عنوان : Navratilova wins most hard-fought love game — صفحہ: 62 — شمارہ: 71382 — شائع شدہ از: 17 دسمبر 2014
  19. ^ ا ب Who's Who UK ID: https://www.ukwhoswho.com/view/article/oupww/whoswho/U29217 — عنوان : Who's who — ناشر: اے اینڈ سی بلیک
  20. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/43647587
  21. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12016194j — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  22. Billie Jean King Cup player ID: https://www.billiejeankingcup.com/en/player/800175650 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2022
  23. https://www.bbc.com/news/world-24579511 — اخذ شدہ بتاریخ: 18 دسمبر 2022