مارشل منصوبہ (انگریزی: Marshall Plan) مغربی یورپ کے ممالک کی تعمیر نو اور ان کی معاشی بنیادوں کو مضبوط تر خطوط پر از سر نو استوار کرنے کا امریکی منصوبہ تھا، جس کا اصل مقصد دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں اشتراکیت کے پھیلنے کی راہ روکنا تھا۔ اس منصوبے کا باضابطہ نام یورپی بحالی منصوبہ (انگریزی: European Recovery Program) تھا۔ یہ منصوبہ امریکی وزیر خارجہ جارج مارشل سے موسوم تھا اور دفتر خارجہ کے عہدے داران کی تخلیق تھا جن میں ولیم کلیٹن اور جارج ایف کینن کا کردار اہم تھا۔ جارج مارشل نے جون 1947ء میں ہارورڈ یونیورسٹی سے ایک خطاب کے دوران انتظامیہ کی جانب سے یورپ کی بحالی کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔[1]

امریکی وزیر خارجہ جارج مارشل
امدادی سامان پر لگایا جانے والا نشان

تعمیر نو کا یہ منصوبہ 5 جون 1947ء کو یورپی ریاستوں کے ساتھ ایک اجلاس میں تشکیل دیا گیا۔ سوویت اتحاد اور اس کے اتحادیوں کے لیے بھی یکساں امداد پیش کی گئی لیکن انھوں سے یہ امداد قبول کرنے سے انکار کر دیا۔[2][3] یہ منصوبہ اپریل 1948ء میں آغاز کے بعد 4 سال تک نافذ العمل رہا۔ اس عرصے کے دوران یورپی اقتصادی تعاون کی انجمن (انگریزی: Organization for European Economic Co-operation) میں شمولیت اختیار کرنے والے یورپی ممالک کو 13 ملین امریکی ڈالر کی اقتصادی و تکنیکی مدد فراہم کی گئی۔

منصوبے کی تکمیل تک ہر شریک ریاست، سوائے جرمنی کے، کی معیشت قبل از جنگ کی سطح سے بھی بہتر ہو گئی۔ اگلی دو دہائیوں تک مغربی یورپ کے کئی خطے بے مثال ترقی کرتے رہے۔ مارشل منصوبہ کو طویل عرصہ تک یورپ کے اتحاد کے پہلے عنصر کے طور پر دیکھا جاتا رہا کیونکہ اسی منصوبے کے باعث تجارتی شرح محصول کی رکاوٹوں کا خاتمہ کیا اور بر اعظمی سطح پر معیشت کو ہم وزن بنانے کے لیے ادارے قائم کیا۔

اخراجات ترمیم

مارشل منصوبہ کی امداد شرکاء کے اندر اندازہً فی کس آمدنی کی بنیاد پر تقسیم کی گئی۔ اس کا زیادہ بڑا حصہ اہم صنعتی قوتوں کے لیے مختص کیا گیا کیونکہ یورپ کی بحالی کے لیے ان کا کی معیشت کو حیاتِ نو فراہم کرنا زیادہ ضروری تھی۔ کسی قدر امداد اتحادی ممالک کو بھی دی گئی جن میں محوری قوتوں میں شامل یا غیر جانبدار رہنے والے ممالک کو کم امداد دی گئی۔ مندرجہ ذیل جدول مارشل منصوبے کے تحت ملکوں کو مختلف سالوں میں (ملین ڈالرز میں) کے حساب سے دی گئی امداد کو ظاہر کرتا ہے۔ ادا کی گئی رقوم کے بالکل درست اعداد و شمار واضح نہیں کیونکہ مختلف دانشور اس امر پر اختلاف رکھتے ہیں کہ امریکا کی جانب سے دی گئی مختلف امداد میں سے کون سی مارشل منصوبے کے تحت تھی۔

ملک 1948/49
(ملین ڈالرز)
1949/50
(ملین ڈالرز)
1950/51
(ملین ڈالرز)
کل
(ملین ڈالرز)
  آسٹریلیا 232 166 70 468
  بلجئیم و   لکسمبرگ 195 222 360 777
  ڈنمارک 103 87 195 385
  فرانس 1085 691 520 2296
  جرمنی 510 438 500 1448
  یونان 175 156 45 376
  آئس لینڈ 6 22 15 43
  جمہوریہ آئرلینڈ 88 45 0 133
  اطالیہ و تریستے 594 405 205 1204
  نیدرلینڈز 471 302 355 1128
  ناروے 82 90 200 372
  پرتگال 0 0 70 70
  سویڈن 39 48 260 347
  سویٹزرلینڈ 0 0 250 250
  ترکیہ 28 59 50 137
  مملکت متحدہ 1316 921 1060 3297
کل 4,924 3,652 4,155 12,731

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. Nash, Gary B., Julie Roy Jeffrey, John R. Howe, Peter J. Frederick, Allen F. Davis, Allan M. Winkler, Charlene Mires, and Carla Gardina Pestana. The American People, Concise Edition Creating a Nation and a Society, Combined Volume (6th Edition). New York: Longman, 2007, pg. 827.
  2. Geoffrey Roberts (December 2000)۔ "Historians and the Cold War"۔ History Today۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 فروری 2009 
  3. Robert J. McMahon (2003-03-27)۔ The Cold War۔ Very Short Introductions۔ اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس۔ صفحہ: 30