ناول نگار اور افسانہ نگار۔ ملک راج آنند پشاور میں پیدا ہوئے۔ امرتسر میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ انگلستان چلے گئے راج آنند نے 1920ء کے عشرے میں انگلستان میں لندن اور کیمرج کی یونیورسٹیوں سے تعلیم حاصل کی تھی۔ انھوں نے انیس سو انتیس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اور کئی برس تک انگلستان میں رہے۔ ملک راج آنند انیس سو پانچ میں پشاور میں پیدا ہوئے۔ امرتسر میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ انگلستان چلے گئے جہاں وہ اگلے تیس تک قیام پزیر رہے اور اسی دوران میں انھوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران میں انھوں نے بی بی سی میں براڈکاسٹر کے طور پر بھی کام کیا۔

ملک راج آنند
پیدائش12 دسمبر 1905(1905-12-12)
پشاور، صوبہ سرحد، ہندِ برطانیہ
(موجودہ خیبر پختونخوا، پاکستان)
وفات28 ستمبر 2004(2004-90-28) (عمر  98 سال)
پونہ، مہاراشٹر، بھارت
پیشہمصنف
مادر علمیجامعہ کیمبرج
یونیورسٹی کالج لندن
خالصہ کالج، امرتسر
دوربیسویں صدی عیسوی
اہم اعزازاتساہتیہ اکیڈمی اعزاز (1971)
پدم بھوشن (1968)
بین الاقوامی امن انعام (1953)

دستخط

انیس سو اڑتالیس اور انیس سو چھیاسٹھ کے دوران میں انھوں نے کئی بھارتی یونیورسٹیوں میں درس و تدریس کے فرائض سر انجام دیے۔ جارج آرویل، ای ایم فوسٹر اور ہنری ملر ان کے ادبی دوستوں میں شامل تھے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ مہاتما گاندھی سے بہت متاثر تھے۔

مُلک راج آنند کی تحریریں بھارت میں نچلے درجے کی ان پیچیدہ سماجی گروہ بندیوں کی عکاس ہیں جو لوگوں میں ذہنی اذیت کا باعث بنتی ہیں۔

مُلک راج آنند کو انیس سو پینتیس میں ان کے ناول ’ ان ٹچ ایبل ‘ سے شہرت ملی۔ ان کی دوسری ادبی کاوشوں میں انیس سو چھتیس کا ناول ’قلی‘، اگلے برس سامنے آنے والی تحریر ’ٹُو لیوز اینڈ اے بڈ‘ انیس سو انتالیس کا ناول ’ دی ویلج‘ اور انیس سو چالیس کا ’ایکراس دی بلیک واٹرز‘ شامل ہیں۔ نمونیہ کے مرض کی وجہ سے ان کا انتقال ہوا۔