ملیر ٹاؤن پاکستان کے صوبہ سندھ کے دار الحکومت کراچی کے 18 قصبہ جات میں سے ایک ہے۔ اگست 2000ء میں بلدیاتی نظام متعارف کرائے جانے کے ساتھ ہی کراچی ڈویژن اور اس کے اضلاع کا خاتمہ کر کے کراچی شہری ضلعی حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس کے نتیجے میں شہر کو 18 قصبہ جات (ٹاؤنز) میں تقسیم کر دیا گیا جن میں ملیر ٹاؤن بھی شامل ہے۔

ملیر ٹاؤن
تاریخ تاسیس 14 اگست 2001  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
تقسیم اعلیٰ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
متناسقات صفحہ ماڈیول:Coordinates/styles.css میں کوئی مواد نہیں ہے۔24°53′35″N 67°11′43″E / 24.893055555556°N 67.195277777778°E / 24.893055555556; 67.195277777778   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 1346942  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

ملیر ٹاؤن شہر کے مشرقی حصے میں واقع ہے جس کی آبادی 1998ء کی قومی مردم شماری کے مطابق تقریبا 4 لاکھ ہے۔ مغرب اور شمال میں اس کی سرحدیں جناح بین الاقوامی ہوائی اڈے اور ملیر چھاؤنی سے لگتی ہیں جبکہ اس کے جنوب میں شاہ فیصل ٹاؤن اور ملیر ندی اور مشرق میں گڈاپ ٹاؤن واقع ہے۔ شاہ فیصل اور ملیر ٹاؤنز کے درمیان سے قومی شاہراہ (این-5) گزرتی ہے۔

ملیر ٹاؤن دیہی و شہری زندگی کا امتزاج رکھتا ہے اس کے مشرقی علاقوں میں باغات واقع ہیں جہاں سبزیوں ترکاریوں کے علاوہ پھل بھی اگائے جاتے ہیں اور کھیتی باڑی یہاں کی بیشتر آبادی کا ذریعہ معاش رہا ہے تاہم یہاں کی بیشتر آبادی خدمات و کاروبار کے شعبے کی جانب دھیان دے رہی ہے۔ ملیر ٹاؤن کی یہ زرخیزی ملیر ندی کی مرہون منت ہے جو اب بارش کے ایام ہی میں بہتی ہے۔ اس کے معروف علاقوں میں ماڈل کالونی، کھوکھراپار، ملیر توسیعی کالونی، ملیر کالونی اور ملیر سٹی شامل ہیں۔

2009ء کے مطابق اس قصبے کے ناظم کامران اختر جبکہ ان کے نائب زاہد محمود ہیں۔

انتظامی تقسیم ترمیم

ملیر ٹاؤن کل 7 یونین کونسلوں میں تقسیم ہے:

  1.    "صفحہ ملیر ٹاؤن في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2024ء