مچھ (اصل تلفظ ”مچّ“) بلوچستان (پاکستان) کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ کا ایک شہر اور یونین کونسل ہے۔ سطح سمندر سے بلندی 1006 میٹر (3303 فٹ) ہے۔ آبادی 5000 سے کچھ زیادہ ہے۔ کوئٹہ سے 70 کلومیٹر کا فاصلہ بذریعہ سڑک ہے۔ آبادی زیادہ مسلمان ہے مگر کچھ ہندو بھی رہتے ہیں۔ مچھ کی آبادی ہزاروں افراد پر مشتمل ہے، یہاں اسسٹنٹ کمشنر‘ تحصیلدار ‘ چیئرمین ٹاؤن کمیٹی اور دیگر رفاہی محکموں کے دفاتر ہیں ‘ اسکول ‘ ہسپتال ‘ ریلوے اسٹیشن ‘ بازار ‘ سمیت کوئلہ کے ڈپو بھی ہیں، کوئلہ یہاں کی سب سے بڑی پیداوار ہے دریائے بولان کے کنارے واقع اس خوبصورت قصبہ میں ملک کی سب سے بڑی جیل بھی واقع ہے۔ جس میں بر صغیر ہند و پاک کے نامور شخصیتیں قید رہیں 1930ء میں یہ شہر زلزلہ سے تباہ ہوا تھا۔ یہاں کی پہاڑیوں میں ایک خاص نسل کی بھیڑ پائی جاتی ہے جس کی اون اتنی ملائم اور ریشہ اتنا لمبا ہوتا ہے کہ ماہرین کی رائے میں یہ اون ’’ میرینو‘‘ نسل کی بھیڑوں کے اون سے بہتر ہے۔ اس نسل کو ترقی دے کر بہتر اون مہیا کرنا ایک نہایت منفعت بخش صنعت کی بنیاد بن سکتا ہے ۔[1]

ٹاؤن اور یونین کونسل
مچھ ریلوے اسٹیشن
لکپاکستان
صوبہبلوچستان
ضلعضلع بولان
منطقۂ وقتپاکستان کا معیاری وقت (UTC+5)


انفرادیت ترمیم

مچ کی بہت سی خوبیاں ہیں

  • اولاً یہ کہ1880ء میں تعمیر کیا گیا مچ کا اسٹیشن اپنی نوعیت کا واحد خوبصورت اسٹیشن ہے جس کا ڈیزائن سوئزرلینڈ کے ایک ریلوے اسٹیشن کے طرز پر بنایا گیا ہے۔

1883ء میں یہاں سے کوئلہ نکالنے کا کام شروع ہوا،

  • دوم یہ کہ یہاں کوئلے کی بہت سی کانیں ہیں،
  • تیسرا یہ کہ1935ء میں کوئٹہ کے تباہ کن زلزلے کا مرکز یہیں تھا
  • چوتھا یہ کہ ملک کا سب سے بڑا زندان (جیل) یہیں پر واقع ہے۔ مچھ جیل کو 1929ء میں تعمیر کیا گیا، جس نے بہت سے قومی اور علاقائی لیڈروں، دانشوروں اور طلبہ کی مہمان نوازی کے فرائض انجام دیے ہیں،

حوالہ جات ترمیم

  1. "درہ بالان ،تاریخی حقائق و واقعات – Balochistan Affairs"۔ 06 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2017