مکیش ساہنی (انگریزی: Mukesh Sahani) بھارتی سیاست دان اور وکاس شیل انسان پارٹی نے بانی ہیں۔[1] وہ بالی ووڈ میں اسٹیج ڈیزائنر رہ چکے ہیں۔ انھوں نے مکیش سائنورلڈ پرائویٹ لیمیٹیڈ نامی کمپنی بنائی تھی جس نے دیوداس کا سیٹ تیار کیا تھا۔ انھوں نے بہار اسمبلی انتخابات، 2015ء کے دوران میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیے مہم جوئی کی تھی۔ مگر بعد میں وکاس شیل انسان پارٹی کی بنیاد ڈالی اور بھارت کے عام انتخابات، 2019ء میں مہا گٹھ بندھن کا حصہ بن گئے۔ انھوں نے دو نشستوں پر قسمت آزمائی مگر جیت نصیب نہیں ہوئی۔ مکیش ساہنی کو ملاح کا بیٹا کہا جاتا ہے۔[2]

مکیش ساہنی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش پٹنہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ فن کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

ان کے والد کا نام جیتن ساہنی اور والدہ مینا دیوی ہیں۔ سیاست میں آنے سے قبل وہ بالی ووڈ میں بطور اسٹیج ڈیزائنر کام کرتے تھے اور ایک کامیاب تاجر تھے۔[3] انھوں نے 19 سال کی عمر میں بہار کو خیرباد کہ کر ممبئی کی راہ لی اور بطور سیلس مین کام کرنے لگے۔ بعد ازاں اسٹیج ذیزائنر بن گئے۔[4] وہ ملاح قوم کے رہنما مانے جاتے ہیں اور خود ملاح کا بیٹا کہلاتے ہیں۔[5]

سماجی کیرئر

ترمیم

2010ء میں انھوں نے سماجی زندگی میں بدلاو کی طرف توجہ دینی شروع کی۔ انھوں نے ساہنی کلیان سنستھا کی بنیاد رکھی۔ اور دربھنگہ اور پٹنہ میں دفتر کھولے۔ انھوں نے اس کے تحت لوگوں کو تعلیم اور اتحاد پو توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت دی۔ انھوں نے اسی دوران میں سیاست میں دلچسپی لینی شروع کی۔[6] انھوں نے 2015ء میں نیشد وکاس سنگھ کی بنیاد رکھی۔ یہ تنظیم ضلع سطح ملاح کو قوم کے اتحاد کے لیے کام کرتی ہے۔[7]

سیاسی زندگی

ترمیم

نریندر مودی ان کے کام سے متاثر ہوئے اور انھیں اپنی پارٹی سے قریب کیا۔ انھوں نے بی جے پی کے لیے مہم جوئی شروع کردی۔[5] اور بی جے پی 2014ء کے انتخابات میں حکومت بنانے میں کامیاب رہی۔[8] مگر ساہنی بی جے پی سے علیحدگی اختیار کرلی کیونکہ بی جے پی اپنے وعدہ میں کھری نہیں اتری۔ بالخصوص درج فہرست ذات کو بالکل نظر انداز کر دیا۔ اس کے بعد ساہنی نے 2015ء میں نیشد وکاس سنگھ کی بنیاد رکھی۔ 2018ء میں انھوں نے وکاس شیل انسان پارٹی کے نام سے اپنی سیاسی پارٹی بنائی۔[9] 26 جولائی 2018ء کو ان کی پارٹی منظور ہو گئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Bollywood to Bihar, a man with a design"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2020-10-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2020 
  2. "'Son of Mallah' gets top billing in BJP's Bihar campaign"۔ The Times of India (بزبان انگریزی)۔ 2015-10-14۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2020 
  3. "This Bollywood set designer may upset many political equations in Bihar in run-up to 2019 Lok Sabha polls"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2018-11-22۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2020 
  4. "बॉलीवुड में भी काम कर चुके हैं VIP के मुखिया मुकेश सहनी، जानिये कितनी संपत्ति के हैं मालिक"۔ Jansatta (بزبان ہندی)۔ 2020-10-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 اکتوبر 2020 
  5. ^ ا ب "एक मल्लाह، जो मंच पर मोदी से पहले देता है भाषण"۔ Amar Ujala (بزبان ہندی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2020 
  6. "آرکائیو کاپی"۔ 14 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2020 
  7. "آرکائیو کاپی"۔ 14 فروری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 نومبر 2020 
  8. Rukmini S (2014-05-17)۔ "How the BJP won this election"۔ The Hindu (بزبان انگریزی)۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2020 
  9. "बिहारः निषाद विकास संघ' के अध्यक्ष मुकेश साहनी ने बनाई नई राजनीतिक पार्टी"۔ Zee Bihar Jharkhand۔ 2018-11-04۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2020