مہا جن سود پر رقم دینے والے کے لیے عام اصطلاح ہے۔
پہاڑیوں میں پہاڑی مہاجن دکانداروں کے ایک پیشہ ورانہ گروہ کی صورت میں ہیں۔اور ایک حقیقی ذات بننے کی جانب مائل ہیں۔ وہ بنیا اور کائتھ ذاتوں سے تعلق رکھنے والے ان مہا جن کے بانی ازدواج سے پھوٹنے والی مخلوط ذات لکھتے ہیں جو میدانوں سے آئے اور عمومی طور پر تا جر کلرک ہیں۔ ہزارہ میں مہاجن سے مشکل ہی پہاڑی مہاجن مراد ہے۔ کیونکہ وہ نوکری کرتے، کاشت کاری کرتے، دکان چلا تے اور بطور پروہت بھی خدمات انجام دیتے ہیں۔ گورداسپور اور سیالکوٹ میں مہاجن کو کراڑ بھی کہتے ہیں۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ذاتوں کا انسائیکلوپیڈیا، صفحہ 417، ای ڈی میکلیگن، ایچ اے روز ترجمہ: یاسر جواد، ناشر بک ہوم لاہور پاکستان