میر لائق علی خان 1903ء میں پیدا ہوئے تھے انگلستان سے انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم حاصل کی انجینئر ہونے کے ساتھ ساتھ بحیثیت صنعت کار بھی شہرت حاصل کی سر پور پیپر ملز اور حیدرآباد کنسٹرکشن کمپنی سے ان کو بڑی شہرت ملی۔ پاکستانی شہری نہ ہونے کے باوجود قائد اعظم جناح نے لائق علی کو اقوام متحدہ میں پاکستان کا سفیر بنایا تھا۔ قائد اعظم ان پر بہت اعتماد کرتے تھے ۔ 1947ء میں وہ آزاد حیدرآباد کے وزیر اعظم انتہائی پر آشوب زمانے میں بنائے گئے تھے سقوط حیدرآباد کے بعد وہ اپنے گھر میں نظر بند کر دیے گئے تھے مارچ 1950ء میں وہ کسی نہ کسی طرح پاکستان پہنچ گئے جہاں انھوں نے حیدرآبادی مہاجرین کی قابل قدر خدمات انجام دیں ۔ حیدرآباد ٹرسٹ قائم کیا۔ پاکستان کی وزارت دفاع کے مشیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں ۔ 1971ء میں داعی اجل کو لبیک کہا۔ مدینہ طیبہ میں واقع جنت البقیع میں دفن ہوئے ۔ حیدرآباد کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے وہ 10بار حیدرآبادی وفد کی قیادت کرتے ہوئے دہلی گئے، [1]

حوالہ جات ترمیم

حوالہ جات

  1. https://www.taemeernews.com/2013/03/Mir-Laiq-Ali-last-Prime-Minister-of-hyderabad.html?m=1