ناھید صاعد ایک افغانی مسلم اور طالب علم تھیں جو سوویت اتحاد اور اپنے افغان اشتراکی اتحادیوں کے خلاف مزاحمت میں شہید ہو گیئں۔ انیس اسی میں کابل میں طلبہ کے مظاہروں کے دوران ایک مظاہرے میں وہ سمانی کی قطار میں تھیں جب انھوں نے اپنی ہم جماعت کی حجاب ایک افغانی فوجی پر بھیک دے کر کہا "روسیوں کے خلاف تم نے اپنے وطن کا دفاع نہیں کیا بلکہ تم ان کی حمایت کرتا ہو، تو ہمیں اپنی کیمپیں جانے اور اپنے ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اجازت دو تاکہ ہم اپنے آزادی کی حفاظت کر سکیں۔ روسیوں کو چھوڑ دینا چاہیے، دوسری صورت میں تمھیں قتل کیا جائے گا"۔ اس کے بعد افغان سکیروٹی فورسز نے انھیں قتل کیے گئے۔ کابل بھر میں ان کی شہادت کی خبر پھیل گئی اور وہ افغانی مزاحمت کی علامت بن گئیں اور مزید براں وہ "ناهيدِ شهيد" کے طور پر جانی گئیں