نرملا جوشی

مدر ٹریسا کی جانشین (1934ء-2015ء)

ماریا نرملا جوشی (انگریزی: Maria Nirmala Joshi) ایک بھارتی کیتھولک مذہبی سسٹر تھی جس نے نوبل انعام یافتہ مدر ٹریسا کے بعد اپنے مشنریز آف چیریٹی کے سربراہ کے طور پر کام کیا اور بیرون ملک اس تحریک کو وسعت دی۔ [3][4] 1997ء میں مدر ٹریسا کی موت کے بعد خیراتی ادارے کو سنبھالنے کے بعد، ماریا نرملا جوشی نے افغانستان اور تھائی لینڈ جیسے ممالک میں مراکز کھول کر تنظیم کی رسائی کو 134 ممالک تک بڑھا دیا۔

نرملا جوشی

معلومات شخصیت
پیدائش 23 جولا‎ئی 1934ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رانچی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 جون 2015ء (81 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کولکاتا   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کلکتہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ وکیل ،  سماجی کارکن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم وبھوشن   (2009)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح عمری ترمیم

نرملا جوشی، پیدائشی نام کسم، 23 جولائی 1934ء [5] کو ایک برہمن خاندان میں دس بچوں میں سب سے بڑے کے طور پر سیانگجا ضلع، [6] نیپال میں پیدا ہوئی۔ اگرچہ خاندان ہندو تھا، لیکن اس کی تعلیم ماؤنٹ کارمل، ہزاری باغ، بھارت میں عیسائی مشنریوں سے حاصل کی۔ اس وقت اسے مدر ٹریسا کے کام کے بارے میں معلوم ہوا اور وہ اس خدمت میں حصہ لینا چاہتی تھی۔ اس نے جلد ہی کیتھولک مذہب اختیار کر لیا اور مدر ٹریسا کے قائم کردہ مشنریز آف چیریٹی میں شامل ہو گئیں۔ [7] نرملا جوشی نے پولیٹیکل سائنس (سیاسیات) میں ماسٹرز ڈگری مکمل کی اور پھر کلکتہ یونیورسٹی سے قانون میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ [8][9] وہ انسٹی ٹیوٹ کی پہلی بہنوں میں سے ایک تھیں جنھوں نے پاناما جاتے وقت غیر ملکی مشن کی سربراہی کی۔ 1976ء میں جوشی نے مشنریز آف چیریٹی کی فکری شاخ کا آغاز کیا اور 1997ء تک اس کے سربراہ رہی، جب وہ مدر ٹریسا کی جگہ انسٹی ٹیوٹ کی سپیریئر جنرل کے طور پر منتخب ہوئیں۔ [9]

حکومت ہند نے سسٹر نرملا جوشی کو یوم جمہوریہ (26 جنوری) 2009ء کو پدم وبھوشن، دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز سے نوازا تھا۔ سپیریئر جنرل کے طور پر ان کی مدت 25 مارچ 2009ء کو ختم ہوئی، [10][11] اور ان کی جگہ جرمنی میں پیدا ہونے والی سسٹر میری پریما پیرک نے سنبھالی۔ [12]

موت ترمیم

نرملا جوشی کا انتقال 25 جون 2015ء کو کولکاتا میں دل کی بیماری سے ہوا۔ [13] میڈیا میں بہت سے لیڈروں نے اظہار تعزیت کیا، جن میں وزیر اعظم نریندر مودیاور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی شامل ہیں۔ [14]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Sister-Nirmala — بنام: Sister Nirmala — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 3 مئی 2020
  3. AsiaNews.it۔ "Sr Nirmala Joshi: Let us put down the weapons of violence; religion is a work of peace"۔ www.asianews.it۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2021 
  4. "Sr. Nirmala Letter to The Co-workers_2008"۔ www.motherteresa.org۔ 14 نومبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2021 
  5. "Inside the Vatican"۔ 2001 
  6. AsiaNews.it۔ "Card. Gracias: Farewell to Sister Nirmala, humble and enlightened by faith"۔ www.asianews.it (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اگست 2022 
  7. "How India remembers Mother Teresa"۔ Catholic Archdiocese of Melbourne۔ 29 جون 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2012 
  8. "We are 'little pencils' in God's hand"۔ Eternal World Television Network۔ 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2015 
  9. ^ ا ب "Indian-born nun to succeed Mother Teresa"۔ CNN۔ 13 مارچ 1997۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2014 
  10. "Padma Awards Directory (1954–2013)" (PDF)۔ Ministry of Home Affairs۔ 15 اکتوبر 2015 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ 
  11. "Padma Vibhushan"۔ 26 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جنوری 2009 
  12. "Sister Nirmala Bio"۔ Celebs Bio۔ 2015۔ 24 جون 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جون 2015 
  13. "Sister Nirmala passes away – The Times of India"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جون 2015 
  14. "Mother Teresa's Successor, Sister Nirmala Joshi, Dies at 81"۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2015