نسر (انگریزی: Nasr، عربی: نسر) لغوی معنی "گدھ" قرآن میں (71:23) میں حضرت نوح علیہ السلام کے وقت میں دیوتا کے طور پر ذکر ہے۔

  • وَقَالُوا لَا تَذَرُنَّ آلِهَتَكُمْ وَلَا تَذَرُنَّ وَدًّا وَلَا سُوَاعًا وَلَا يَغُوثَ وَيَعُوقَ وَنَسْرًا

اور کہتے رہے کہ تم اپنے معبودوں کو مت چھوڑنا اور وَدّ اور سُوَاع اور یَغُوث اور یَعُوق اور نسر (نامی بتوں) کو (بھی) ہرگز نہ چھوڑنا۔" ود، سواع، یغوث، یعوق وغیرہ حضرت نوح کی قوم کے چند بتوں کے نام تھے۔ جو دوسرے بتوں سے ممتاز تھے۔
نسر حمیر کے علاقے میں قبیلہ حمیر کی شاخ آل ذوالکلاع کا معبود تھا اور بلخع کے مقام پر اس کا بت نصب تھا جس کی شکل گدھ کی تھی۔ سبا کے قدیم کتبوں میں اس کا نام نسور لکھا ہوا ملتا ہے۔ اس کے مندر کو وہ لوگ بیت نسور۔ اور اس کے بجاریوں کو اہل نسور کہتے تھے۔ قدیم مندروں کے جو آثار عرب اور اس کے متصل علاقوں میں پائے جاتے ہیں ان میں سے بہت سے مندروں کے دروازوں پر گدھ کی تصویر بنی ہوئی ہے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. تفہیم القرآن ابو الاعلی مودودی ،سورة نُوْح حاشیہ نمبر :17
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔