نفسِ ملہمہ نفس کی سات قسموں میں سے ایک ہے، ایسا نفس جس پر الہام کیا جائے۔ یہ فسق و فجور اور تقوی الہام کرتا ہے[1] امور تقوی کا الہام فرشتے کرتے ہیں اور فسق و فجور والے الہام شیطان کرتا ہے۔ اس پر الہام کیا جاتا ہے تو یہ مُلْهَمْ ہوتاا ہے (یعنی جس پر الہام کیا جائے)۔ عموما مراد خیر کا الہام ہوتا ہے۔ کبھی کبھار یہ الہام وصول کر کے اپنا الہام دوسرے قلب کو منتقل کرتا ہے تو پھر یہ مُلْهِمَہ (الہام کرنے والا) بھی ہو گیا۔ چنانچہ یہ مُلْهِمْ بھی ہے اور مُلْهَمْ بھی۔ یہاں دونوں شانیں یکجا ہیں۔

نفسِ ملہمہ کی صفات ترمیم

نفسِ ملہمہ کی نمایاں صفات میں سے قناعت، سخاوت، علم، تواضع و اِنکساری، توبہ، صبر، تحمل و برداشت اور خلوص ہیں۔ گویا اس مقام پر نفس کی صفات میں فضائلِ اخلاق اور خصائلِ حسنہ نمایاں ہو جاتے ہیں۔ جوں جوں نفس اپنے تزکیہ کے ذریعے پاک صاف ہوتا چلا جاتاہے اس میں رذائل کا معمولی سا ذرہ اور برائی کا خفیف سا نکتہ بھی زیادہ واضح ہو کر کھٹکتا ہے۔ اس لیے اہل حق کا رتبہ جتنا بڑھتا چلا جاتا ہے وہ اسی قدر صفائے باطن پر مزید توجہ کرتے ہیں۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. الشمس :8
  2. تہذیب نفس،پیر عبد الطیف خان نقشبندی،نشان منزل پبلیکیشنز لاہور