کسی بھی خرید و فروخت کے معاملے میں جب حاصل پیسہ جملہ اخراجات سے کم ہوتا ہے، تب وہ نقصان کہلاتا ہے۔ اسے گھاٹا اور خسارہ بھی کہتے ہیں۔ مسلسل نقصان کی صورت میں تجاتی ادارہ زیادہ عرصے تک باقی نہیں رہ سکتا ہے۔

نجی اور تجارتی اداروں کے بر عکس حکومت کے اداروں کا مقصد منافع کمانے سے کہیں زیادہ عوام کی خدمت کرنا ہوتا ہے۔ اس کی ایک جیتی جاگتی مثال بھارتی ریل ہے۔ یہ ادارہ باوجود خسارے کے اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ عوامی شعبے میں یہ سب سے زیادہ اور مختلف انواع کی روز گار سہولتوں کے مواقع فراہم کرتا ہے، جس کے لیے لوگ ملک کے کونے کونے سے تیاری کرتے ہیں۔

عیر سرکاری تنظیموں اور رفاہی تنظیموں کا مقصد بھی عمومًا خدمت خلق ہوتا ہے۔ اس لیے یہ لوگ بھی اپنے اقدامات میں منافع خوری کی بجائے رفاہی پہلو پہلے دیکھتے ہیں۔ مگر چونکہ ان کا میزانیہ (بجٹ) محدود ہوتا ہے، اس لیے یہ لوگ اپنے کام کو منصوبہ بند انداز سے چلاتے ہیں۔

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔