بھارت میں نکسلی تشدد کی شروعات 1967ء میں مغربی بنگال کے نکسل باڑی سے ہوئی جس سے اس تحریک کو اس کا نام ملا۔ واضح رہے کہ اس سے منسلک لوگوں کو ماؤنواز بھی کہا جاتا ہے۔ اگرچہ اس بغاوت کو تو پولیس نے کچل دیا لیکن اس کے بعد کے عشروں میں مشرقی اور شمال مشرقی بھارت کے کئی حصوں میں نکسلی گروہوں کا اثر بڑھا ہے۔ ان میں جھارکھنڈ، مغربی بنگال، اڑیسہ، بہار، چھتیس گڑھ اور آندھرا پردیش جیسی ریاستیں شامل ہیں۔