نیوگ (سنسکرت: नियोग‎) ایک قدیم ہندو رسم جس میں کوئی بھی شخص مقتول کی بیوی کے ساتھ جماع کر کے اولاد پیدا کر سکتا تھا۔ بعض اوقات جس عورت کے اولاد نہ ہوتی ہو وہ شوہر کی مرضی سے کسی غیر مرد سے اولاد حاصل کر سکتی تھی، بشرطیکہ وہ شخص براہمن ذات سے ہو یہ عموما کسی انت،مہاتما کسی رشی یا کسی نیک برہمن سے اولاد کا حصول ہے جیسے کہ مہابھارت میں رشی وید ویاس جی پانڈواور دھتراشٹر کے نیوگی باپ ہیں،جنھوں نے اپنی ماں اور پانڈو کی دادی ستے وتی کے کہنے پر پانڈو کی اور دھتراشٹر کی ماں سے نیوگ تعلق سے ان کو پیدا کیا اور ایک ملازمہ سے ویدر نامی بچہ پیدا کیا کیونکہ اس وقت بھارت کی سلطنت کا جانشن نہیں تھا اور پانڈو اور دھتراشٹر کے حیاتیاتی Biological والد مرچکے تھے تو انھیں ایسا کرنا پڑا یعنی نیوگ(Niyog) اولاد نا ہونے کی صورت میں خاوند کی مرضی سے کسی سنت مہاتما،کسی رشی یا برہمن سے اولاد کا حصول ہے۔[1][2]

قدیم تاریخ سے پتا چلتا ہے کی جب بیواؤں کی دوبارہ شادی بند ہونے لگی تو بے اولاد بیواؤں نے مردوں سے منگنی شروع کر دی اور بیٹوں کو جنم دیا۔ اس کی وجہ یا تو خاندانی روایت کو برقرار رکھنا اور بیٹے کے ذریعے خاندانی جائداد پر حقوق برقرار رکھنا ہے۔ رگ وید منگنی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ (10|40|2) یہ بہنوئی کے ساتھ منگنی کا حوالہ ہے۔ دیورا کا مطلب دوسرا دولہا ہے۔ (Nirukta 3/15) چونکہ ماں کو اس بیٹے پر اختیار تھا، اس لیے وہ لے پالک بیٹے سے زیادہ جائز تھا۔ گیتا کے مطابق، اگر شوہر مر گیا اور بے اولاد ہے، مہابھارت کے مطابق، اگر شوہر نامرد ہے اور بودھیان کے مطابق، اگر شوہر لاعلاج طور پر بیمار ہے، تو بیوی نیوگ کے ذریعے بیٹے کو جنم دے سکتی ہے۔ اس کے لیے بیوہ کا باپ، بھائی، استاد، شوہر کے رشتہ دار اور پجاری متفقہ طور پر نیوگ کرنے والے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ ابتدائی صحیفے بیٹا پیدا کرنے کی عقیدت مند کی صلاحیت پر کوئی حد نہیں لگاتے۔ بادشاہ بالی کے ایسےنیوگ سے سترہ بیٹے تھے۔ لیکن صرف تین بیٹے ایسے عام چال کے تھے۔ پیچھے صرف ایک بیٹے کی شناخت ہوئی۔[3][4]

[5]مزید دیکھیے ترمیم

حق پرکاش بجواب ستیارتھ پرکاش

مقدس رسول

حوالہ جات ترمیم

  1. Niyoga | Hinduism Facts | Facts about Hindu Religion
  2. Dr Baba Saheb Ambedkar (2005)۔ Hindu Dharam Ki Riddle (بزبان ہندی)۔ Gautam Book Center۔ ISBN 978-81-87733-83-6 
  3. Shiva Swarup Sahay (1998)۔ Pracheen Bharat Ka Samajik Aur Arthik Itihas Hindu Samajik Sansthaon Sahit (بزبان ہندی)۔ Motilal Banarsidass Publishe۔ ISBN 978-81-208-2364-8 
  4. John D. Kelly (1991)۔ A Politics of Virtue: Hinduism, Sexuality, and Countercolonial Discourse in Fiji (بزبان انگریزی)۔ University of Chicago Press۔ ISBN 978-0-226-43030-0 
  5. The Vedas: With Illustrative Extracts (بزبان انگریزی)۔ Book Tree۔ 2003۔ ISBN 978-1-58509-223-9 

بیرونی روابط ترمیم