پالی مشرقی پنجاب میں مویشی پالنے والوں کو پالی کہا جاتا ہے
ملتان ڈویژن اور ڈیرہ جات میں وہ تیلی سے مشابہہ ہے لیکن کچھ لوگوں کی رائے میں وہ ایک الگ ذات ہیں اور اس کے علاوہ دیگر کاروبار بھی کرتے ہیں ہیں انھوں نے کچھ ہی عرصہ پہلے اسلام قبول کیا اور ان کی شادی کی رسومات میں ہندومت اور اسلام دونوں کا اثر نظر آتا ہے[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا، ایچ ڈی میکلگن/ایچ اے روز(مترجم یاسر جواد)، صفحہ 97،بک ہوم لاہور پاکستان