پانڈ ان لٹ کینیڈا کی ریاست نُناوُت کی ایک آبادی ہے۔ یہ آبادی بیفن کے جزیرے کے اوپری سرے پر واقع ہے۔ 2006 میں اس کی آبادی 1315 افراد تھی۔

معیشت ترمیم

معیشت میں سب سے بڑے آجر کا کردار حکومت کا ہے۔ چھوٹے کاروباروں میں سماجی، سیاحتی اور فنون لطیفہ شامل ہیں۔

سیاحتی مرکز ہونے کی وجہ سے اسے کینیڈا کا "شمالی ہیرا" کہا جاتا ہے۔ یہاں سے ہر طرف مختلف پہاڑی سلسلے دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں آئس برگ بھی نزدیک ہی ملتے ہیں۔ سردیوں میں آئس برگوں تک پیدل یا پھر برفانی گاڑیوں پر بھی جایا جا سکتا ہے۔ قطبی نظارے، گلیشئیر، برفانی غاریں اور بے شمار آبی دہانے یہاں موجود ہیں۔ کیری بو، رنگڈ سیل، ناروہیل اور قطبی ریچھ وغیرہ بھی یہاں بکثرت دکھائی دیتے ہیں۔

ذرائع آمد و رفت ترمیم

یہاں تک پہنچنے کا سب سے آسان طریقہ بذریعہ ہوائی جہاز ہے۔ ساڑھے آٹھ ماہ تک یہاں سمندر جما رہتا ہے۔ بقیہ ساڑے تین ماہ یہاں سے سفر کیا جا سکتا ہے۔ تازہ پھل، سبزیاں اور دودھ وغیرہ مانٹریال سے بذریعہ ہوائی جہاز یہاں ہفتے میں کئی بار بھیجے جاتے ہیں۔ مانٹریال یہاں سے 2500 کلومیٹر دور ہے۔

اتنے دور واقع ہونے کی وجہ سے یہاں کھانے پینے اور تعمیر وغیرہ کے سامان کی منتقلی بہت مہنگی پڑتی ہے۔ دودھ کی قیمت یہاں تقریبا 3.75 ڈالر فی لیٹر بنتی ہے۔ سوڈے کا کین 4.50 ڈالر کا پڑتا ہے۔

اگرچہ اس آبادی کی کل لمبائی 2.5 کلومیٹر سے زیادہ نہیں پھر بھی یہاں آمد و رفت کے لیے برفانی گاڑیاں اور ہر قسم کی زمین پر چلنے والی فور وہیل ڈرائیو موٹر سائیکل وغیرہ استعمال ہوتے ہیں۔

تعلیم ترمیم

پانڈ ان لٹ میں دو اسکول موجود ہیں۔

موسم ترمیم

پانڈ ان لٹ کا موسم قطبی نوعیت کا ہے۔ یہاں کی سردیاں سرد اور بہت لمبی ہوتی ہیں۔ گرمیاں ٹھنڈی اور مختصر ہیں۔ پانڈ ان لٹ کا سالانہ اوسط زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت منفی 11.5 درجہ سینٹی گریڈ ہے۔ سالانہ کم سے کم درجہ حرارت کی اوسط منفی 18.6 ہے۔ 5 مارچ 1993 کو یہاں سے سے زیادہ درجہ حرارت 25.7 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔ کم سے کم درجہ حرارت 12 فروری 1979 میں منفی 53.9 ڈگری تھا۔

نگار خانہ ترمیم