پنگ نر تُنگ نامی آبادی کینیڈا کی ریاست نُناوُت میں موجود ہے۔ 2006ء کی مردم شماری کے وقت یہاں کی آبادی 1325 افراد پر مشتمل تھی۔ اس کا کل رقبہ 7.54 مربع کلومیٹر ہے۔

2009ء میں کینیڈا کے وزیر اعظم سٹیفن ہارپر نے پنگ نر تُنگ پر ایک بندرگاہ کی تعمیر کا منصوبہ پیش کیا تاکہ یہاں کی ایک خاص مچھلی کی ماہی گیری کی صنعت کو سہارا دیا جا سکے۔ اس پر بہت سارے مقامی لوگ ہوائی اڈے پر وزیر اعظم کو خوش آمدید کہنے پہنچ گئے۔ قصبے کے 1500 رہائشیوں نے ایک کروڑ ستر لاکھ ڈالر کی رقم سے بنائی جانے والی اس بندرگاہ کی تعمیر کے وعدے کو بغور سنا۔ اس بندرگاہ کی تعمیر کا منصوبہ اس سال موسم خزاں میں شروع ہونا تھا۔

سٹیفن ہارپر نے اس قسم کی مچھلی کو اس آبادی کا مستقبل قرار دیا۔ موجودہ بندرگاہ اس قسم کی مچھلی کی ماہی گیری کے لیے مناسب نہیں۔ جب جوار بھاٹا اترتا ہے تو ساری بندرگاہ کیچڑ سے بھر جاتی ہے۔

پنگ نر تُنگ کو آرکٹک کا سوئٹزرلینڈ بھی کہا جاتا ہے۔

تاریخ ترمیم

انوئت لوگ اور ان کے آباؤاجداد اس علاقے میں شاید چار ہزار سال سے بس رہے ہیں۔ ان کی ثقافت یہاں کے موسم اور ماحول کے لیے مناسب ہے۔

یہاں یورپی لوگوں کی آمد گذشتہ سو سال سے کم عرصے میں ہوئی ہے۔ 1921 میں ہڈسن بے کمپنی نے یہاں اپنی تجارتی چوکی بنائی۔ دو سال بعد رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے یہاں اپنا مستقل دفتر بنا لیا۔ 1956ء میں پہلی بار حکومتی متعین کردہ استاد یہاں آیا۔ پہلا انتظامی دفتر یہاں 1962ء میں قائم ہوا۔

اس کے بعد سے یہاں حکومتی تعاون سے مقامی افراد اپنی ثقافت اور فنون لطیفہ کو تصویری اور مجسموں کی شکل میں پوری دنیا کے سامنے پیش کرتے آ رہے ہیں۔

خدمات ترمیم

یہاں ایک خاص قسم کی مچھلی کی ماہی گیری ہوتی ہے۔ 2008 میں وفاقی حکومت نے یہاں نئی بندرگاہ بنانے کے لیے رقم مختص کی ہے۔

پارک کینیڈا یہاں ایک سیاحتی مرکز چلاتا ہے۔ اس میں 25 کمرے اور دیگر سہولیات مہیا ہیں۔

نگار خانہ ترمیم