کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے

کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے خورشیدناظر کی یہ کتاب تنقید کا انمول مرقع ہے جس میں سرائیکی کے مشہور شاعرخواجہ غلام فرید کی عظمت کا قطعی ثبوت پیش کیا گیا ہے۔خورشید ناظر کا پہلا تحقیقی کام” کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے جس کی ندرت یہ ہے کہ ایسا پہلی بار ہوا کہ مشہور مغربی ماہرین ادبیات وتنقید کے طے کردہ ادبی معیارات کی روشنی میں کلام فرید کا جائزہ لیا گیا اور اس کے مقام کا تعین کیا گیا[1]

کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے
مصنف خورشید ناظر
زبان اردو
اصل زبان اردو
ناشر اردو اکیڈمی بہاولپور
تاریخ اشاعت 1996ء
پیش کش
صفحات 190

تصانیف ترمیم

کلامِ فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے، کے علاوہ حمدیہ ونعتیہ شاعری پر مشتمل کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔

مزید دیکھیے ترمیم

کلام فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے

خورشید ناظر

حوالہ جات ترمیم

  1. روزنامہ نوائے وقت ملتان۔ 20اگست 2014ء
  2. کلامِ فرید اور مغرب کے تنقیدی رویے، خورشید ناظر، اردو اکیڈمی بہاولپور

|belowclass = hlist

|below = |belowstyle = background:#f5f5f5; }}