کولوزیئم (Colosseum) دنیا بھر میں روم کی پہچان سمجھا جاتا ہے۔ یہ اکھاڑہ 80 بعد از مسیح میں رومن بادشاہ ٹائٹس نے تعمیر کرایا اور اس کے افتتاح کے بعد 100 دن تک رومی باشندوں نے ان خونی کھیلوں کا مظاہرہ کیا جس میں غلاموں کو لڑایا جاتا تھا جنہیں Gladiators کہا جاتا تھا۔ اس عرصے میں تقریباً 9 ہزار جانور اور انسان موت کی بھینٹ چڑھے۔ اس اکھاڑے میں 50 ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جس میں بادشاہ، امرا، مصاحبین، عام شہری اور غلاموں کے لیے الگ الگ درجہ بندی ہے۔ اس اکھاڑے کی زمین پر ریت کی دبیز تہ بچھائی جاتی تھی تاکہ خون جذبے ہو سکے۔ اکھاڑے کے لیے انگریزی میں استعمال ہونے والے لفظ ARENA کے معنی ہی ریت کے ہیں۔

رات کے وقت کولوزیئم کا ایک دلکش منظر

یہ اکھاڑہ 500 سالوں تک استعمال کیا جاتا رہا اور یہاں آخری "کھیل" چھٹی صدی میں کھیلا گیا۔

متعدد زلزلوں اور چوروں کے ہاتھوں کولوزیئم کو شدید نقصان پہنچا تاہم اس کے چند حصے اب بھی بہتر حالت میں موجود ہیں۔ کولوزیئم روم کی علامت اور رومی طرز تعمیر کا شاہکار سمجھا جاتا ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں سیاح اس کا نظارہ کرنے کے لیے اطالوی دار الحکومت آتے ہیں۔

نگار خانہ ترمیم