یہ چونکہ کوچ کر کے آباد ہوئے، اسی نسبت سے کوچی کہلائے، افغان کوچی عام طور پر ایک صوفی مسلمان ہوتا ہے، جو کسی بھی انتہا پسندی سے دور رہنے کی کوشش کرتا ہے۔ افغانستان میں ان کی آبادی تقریباً 2.42 ملین ہے، جس میں تقریباً 1.5 ملین یعنی تقریباﹰ 60 فیصد مکمل طور پر خانہ بندوش ہیں۔ 1947ء سے لے کر 1960ء تک افغانستان سے پاکستان (بلوچستان ) میں داخل ہونے والے تقریباً ہر کوچی کا اندراج کیا جاتا تھا۔

1960ء کی دہائی کے اوائل میں ان کوچیوں کی آمد اس وقت رکی، جب دونوں ممالک کی سرحدیں بند کر دیں گئی تھیں لیکن اس دوران اور اس کے بعد بھی کوچی یہ سرحدیں عبور کرتے رہے اور سیاہ رنگ کے اپنے مخصوص خیمے گاڑتے رہے۔