یکساں کمیتی عدد (وزن) رکھنے والے نویدات (nuclides) کو آپس میں ایک دوسرے کا ہمبار (ہم بار) کہا جاتا ہے یعنی وہ عناصر کہ جن کے نوینہ (nucleon) کی تعداد تو برابر ہو لیکن ان کے جوہری عدد ایک دوسرے سے مختلف ہوں۔ بار کا لفظ اردو میں فارسی زبان سے آیا ہے جس کے معنی وزن یا بوجھ کے ہوتے ہیں اور nucleon ہی سے کسی جوہر کا وزن یا بوجھ یا کمیتی عدد متعین کیا جاتا ہے اس لیے یہاں ہم + جاء (iso + tope) کی مناسبت سے جاء کی جگہ وزن یعنی بار کا لاحقہ استعمال کر کہ ہمبار کا لفظ اختیار کیا جاتا ہے جبکہ انگریزی میں ان کو isobar کہا جاتا ہے جہاں bar کا لفظ یونانی سے آیا ہے اور وزن یا بوجھ کے ہی معنوں میں ہے؛ لیکن bar کا لفظ، تلفظ میں اردو کے بار سے مماثل ہونے کے باوجود الگ لسانیاتی مآخذ رکھتا ہے۔