تپہ ہندوال یہ قوم تنولی پٹھان کا ایک تپہ ہے جس کی بے شمار خیلیں ہیں۔ جو ضلع مانسہرہ کے علاقہ تناول میں آباد ہیں۔ برصغیر پاک و ہند کی دو آزاد خود مختار ریاستیں ریاست امب اور ریاست پھلڑہ بھی تنولی پٹھان قبیلہ کے تپہ ہندوال کی ملکیت تھیں۔[1]

تاریخ تپہ ہندوال ترمیم

تنولی قوم کے تاریخ میں تپہ ہندوال سے ایک عظین سردار گذرے ہیں جن کا نام سردار چاڑا خان تنولی تھا جو ایک روحانی پیشوا ہونے کے ساتھ ساتھ اس تپہ اور پورے تنولی قبیلہ کے سردار تھے۔ سردار چاڑا خان کی اولاد میں تمام نوابان و خوانین ریاست امب اور ریاست پھلڑہ ہیں۔ آپ کی آخری آرامگاہ علاقہ کھن کروڑی اپر تناول ضلع مانسہرہ میں واقعہ ہے۔ تنولیوں نے جب ڈوما کافر کے خلاف جہاد کرکے یہ تمام علاقہ حاصل کیا تو سردار چاڑا خان تنولی تپہ ہندوال اور سردار ممارا خان تنولی تپہ پلال سے تنولی قوم کے سردار تھے ۔ ولی اللہ اخوند سالاک قابلگرامی نے ان دونوں سرداروں کو دعا دی کہ جائو کفار سے علاقہ بزور شمشیر حاصل کرو اور ساتھ ہی اخوند سالاک نے ان دونوں سرداران کو ایک ایک تلوار بھی تحفہ دی۔ جس کے بعد تنولی قبیلہ نے ڈٹ کر ڈوما کافر کے لشکر پر چڑھائ کی اور فتح یاب ہوئے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا، ایچ ڈی میکلگن/ایچ اے روز(مترجم یاسر جواد)، صفحہ 459،بک ہوم لاہور پاکستان