ہومین میں افیون کی تلفی

ہیومن میں افیون کی تلفی 3 جون، 1839ء کو شروع ہوئی۔  اور چنگ چین کے ایک امپیریل کمشنر لن زیکسو کی سرپرستی میں برطانوی تاجروں سے پکڑی گئی 1,000 بڑے ٹن (1,016 ٹن) غیر قانونی افیون کو تلف کر دیا گیا تھا۔ ہیومن ٹاؤن، ڈونگ گوان، چین کے باہر دریائے پرل کے کنارے ہونے والی اس کارروائی نے برطانیہ کو چنگ چائنا کے خلاف جنگ کا اعلان کرنے کے لیے امن کیلیے خطرہ کے نام پر بنیاد فراہم کی۔ [1] اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ اب پہلی افیون کی جنگ (1839 – 1842) کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک ایسا تنازع جس نے مغربی طاقتوں کے ساتھ معاہدوں کے ایک سلسلے کے تحت چین کو غیر ملکی ممالک کے ساتھ تجارت کے لیے کھولنے کا آغاز کیا۔

ہومین میں افیون کی تلفی
روایتی چینی 虎門銷菸
سادہ چینی 虎门销烟
ہومین میں افیون کی تلفی کا ایک نمونہ۔ ہانگ کانگ میوزیم آف ہسٹری میں ڈسپلے کیا گیا۔
کمشنر لن اور ہیومن میں افیون کی تلفی، جون، 1839ء

میراث

ترمیم

منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف بین الاقوامی دن اقوام متحدہ کا منشیات کے استعمال اور منشیات کی غیر قانونی تجارت کے خلاف بین الاقوامی دن ہے۔ یہ ہر سال 26 جون کو منایا جاتا ہے جو 25 جون، 1839ء کو ختم ہونے والے ہومین، گوانگ ڈونگ میں افیون کی نقصان دہ تجارت کو ختم کرنے کی لن زیکسو کی کوششوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

لن زیکسو کا ایک مجسمہ چائنا ٹاؤن، نیو یارک سٹی، ریاستہائے متحدہ کے چتھم اسکوائر میں کھڑا ہے۔ مجسمے کی بنیاد پر انگریزی اور چینی زبانوں میں "منشیات کے خلاف جنگ کا علمبردار" لکھا ہوا ہے۔ [2]

سنہ 1957ء میں ہیومن کے باہر افیون کی تلفی کی یاد میں "لن زیکسو میموریل" کھولا گیا اور سنہ 1972ء میں "اینٹی برٹش میموریل فار ہومین پیپل آف دی افیون وار" کا نام دیا گیا۔ یہ بعد میں شاجیاؤ اور وییوآن کے کھنڈر کے انتظام کی اضافی ذمہ داری کے ساتھ "افیون وار میوزیم" بن گیا۔ اس جگہ پر ایک مزید "سمندری جنگ کا عجائب گھر" دسمبر، 1999ء میں عوام کے لیے کھول دیا گیا۔ [3]

  1. Wright 2000, p. 21.
  2. David Chen, Chinatown's Fujianese Get a Statue, New York Times, 20 November 1997.
  3. "The Opium War Museum"۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مارچ 2014