یحییٰ بن عباد بن عبداللہ بن زبیر


یحییٰ بن عباد بن عبداللہ بن زبیر بن العوام (پیدائش 65 ہجری - وفات 101 ہجری ) [1] یحییٰ ابن عباد بن عبداللہ بن زبیر تبع تابعی ، ثقہ حدیث نبوی کے راویوں میں سے ہیں۔آپ کے دادا مشہور صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔

يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير
معلومات شخصية
تاريخ الميلاد 65هـ
تاريخ الوفاة 101هـ
والد عباد بن عبد الله بن الزبير
الحياة العملية
مرتبته عند ابن حجر ثقة
مرتبته عند الذهبي ثقة

سیرت ترمیم

آپ کا مکمل نام یحییٰ بن عباد بن عبد اللہ بن زبیر بن العوام ہیں اور آپ کی والدہ عائشہ بنت عبد الرحمٰن بن الحارث بن ہشام بن المغیرہ بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم ہیں۔ یحییٰ بن عباد کا شمار حدیث کے ثقہ راویوں میں ہوتا تھا اور وہ بڑے بہادر آدمی تھے۔ عبد الرحمٰن بن ابی الزناد کہتے ہیں: "یحییٰ بن عباد بہت بڑے بہادر انسان تھے۔ میں نے اس سے بڑھ کر برکت میں کوئی نوجوان نہیں دیکھا۔" تاہم، جب وہ چھتیس سال کے تھے تو ان کا انتقال ہو گیا تھا۔ [2][3] .[1][3]

جراح و تعدیل ترمیم

عبد اللہ بن ابی بکر بن حزم اور محمد بن اسحاق نے ان سے روایت کی ہے۔ جیسا کہ ابو حاتم بن حبان البستی نے الثقات میں ان کا تذکرہ کیا ہے اور امام نسائی،حافظ ابن حجر عسقلانی،امام دارقطنی،امام یحییٰ بن معین اور حافظ الذہبی نے ان کے بارے میں کہا ہے کہ وہ "ثقہ" ہے۔جیسا کہ الواقدی کے مصنف محمد بن سعد نے ان کے بارے میں کہا: " وہ ثقہ ہیں اور بہت سی احادیث روایت کرتے ہیں۔"

ازواج و اولاد ترمیم

یحییٰ بن عباد نے اپنی بہت سی اولاد چھوڑی ہے یعقوب، اسحاق، عبد الرحمٰن اور عبد الوہاب چھوڑے ہیں اور ان کی والدہ ان کی کزن اسماء بنت ثابت بن عبد اللہ بن الزبیر بن العوام تھیں۔ عبد الملک بن یحییٰ، ان کی والدہ ام ولد ہیں۔ عائشہ اور سودہ اور ان کی والدہ اسماء بنت عروہ بن الزبیر جن کی والدہ سودہ بنت عبد اللہ بن عمر بن الخطاب تھیں، -عیس بن امیہ جن کی والدہ زینب بنت ابی عمرو بن امیہ تھیں۔

وفات ترمیم

آپ نے 101ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب "يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير بن العوام"۔ موسوعة الحديث۔ 02 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2021 
  2. "إسلام ويب - الأحاديث المختارة - عبد الله بن الزبير بن العوام الأسدي - يحيى بن عباد بن عبد الله بن الزبير عن جده- الجزء رقم2"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2021 
  3. ^ ا ب {{|Q116749953|ج=5|ص=376|via=المكتبة الشاملة}}