یوسف سلیم پاکستان کے پہلے اور واحد نابینا جج ہیں جو ہمت، جرات اور استقامت کی ایک جیتی جاگتی مثال ہیں۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے یوسف سلیم نے 2014ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی آنرز میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ اور 2017ء میں انھوں نے تحریری جوڈیشل امتحانات میں 6500 امیدواروں میں سے ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔

ثاقب نثار کی مداخلت سے جج بنے ترمیم

یوسف سلیم پیدائشی نابینا ہیں اور ان کی چار بہنوں میں سے بھی دو نابینا ہیں ان کی ایک بہن صائمہ سلیم ملک کی۔پہلی بلائنڈ سول سروس آفیسر ہیں سال 2018ء میں لاہور میں سول ججز کے امتحانات میں یوسف سلیم نے اول پوزیشن حاصل کی تھی لیکن نابینا ہونے کی وجہ سے سلیکشن کمیٹی نے انھیں مسترد کر دیا ۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کو آنکھوں کی بصارت سے محروم جج کو سول جج کی بھرتی کے لیے دوبارہ جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔

سول جج ترمیم

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی منظوری کے بعد یوسف سلیم کو 2 جولائی 2018ء کو سول جج بھرتی کر لیا گیا۔ یوسف سلیم ہر لحاظ سے سول جج کے لیے موزوں امیدوار تھے۔ سول جج کے لیے ہونے والے امتحانات میں 300 میں سے صرف 21 امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔

شادی ترمیم

بصارت سے محروم سول جج یوسف سلیم کی شادی 30 دسمبر اور ولیمہ31 دسمبر کو گارڈن ٹاﺅن لاہور کے مقامی ہوٹل میں ہوا،

حوالہ جات ترمیم

حوالہ جات