یہ مضمون عمومی طور پر انسانی آنکھ کے بارے میں ہے۔

چشم یا آنکھ (Eye) جسم کا ایک ایسا عضو ہے جو روشنی کا ادراک (احساس) کر سکتا ہے اور بصارت (بینائی) کا عمل انجام دیتا ہے۔ انسانی آنکھ عکاسے سے مماثلت رکھتی ہے کہ عکاسہ دراصل آنکھ کے اصول پر ہی ایجاد ہوا ہے۔

چشم۔
آنکھ کی ساخت۔

بناوٹ ترمیم

انسانی آنکھ کو بناوٹ کے مطابق دو حصوں میں تقصیم کیا جا سکتا ہے۔ جو ذیل میں درج ہے۔

ظاہری بناوٹ ترمیم

انسانی چشم کی گول جبکہ سامنے سے کچھ ابھری ہوئی ہوتی ہے جو کاسہ سر یا کھوپڑی میں سامنے کی جانب استخوانی یا ہڈی سے بنے ہوئے حلقہ چشم میں رکھی ہوتی ہے اس پیالہ نما حلقہ میں خون کی رگیں اور دیگر دماغ سے آنے والی رگیں موجو ہوتی ہیں۔ ایک اوسط چشم کا قطر(4۔ 2 سینٹی میٹر) یعنی ایک انچ سے بھی کم ہوتا ہے۔ آنکھ کے بالکل سامنے پپوٹے لگے ہوتے ہیں ہیں جس کی حرکت پر روشنی کی آمد کا انحصار ہوتا ہے اسی روشنی کی آمد سے تمام چیزوں کی شکلیں چشم میں بنتی ہیں۔

اندرونی بناوٹ ترمیم

چشم تین تہی پر مشتمل ہوتی ہے جو یہ ہیں صلبہ (Sclera) (سب سے اوپر تہ)، مشیمیہ (Choroid) درمیانی تہ، شبکیہ (Retina)اندورنی تہ۔

صلبہ (Sclera) ترمیم

یہ سب سے بیرونی تہ ہوتی ہے اور رنگت میں سفید اور کچھ سخت ہوتی ہے جبکہ بالکل سامنے ابھرتی ہے جسے قرنیہ (Cornia) کہتے ہیں۔

مشیمیہ (Choroid) ترمیم

یہ درمیانی تہ ہوتی ہے اور یہ مایہ اور رگیں ہوتی ہیں یہ قرنیہ سے پہلے مڑ جاتی ہیں اور اسی موڑ کو معلقی ربط (Iris) کہتے ہیں جو عدسے (Lense) سے جڑی ہوتی ہے اسی معلقی ربط کے سوراخ کو پتلی کہتے ہیں۔ اور پتلی کے اس سوراخ کو چھوٹا یا بڑا اسی معلقی ربط سے کرتے ہیں۔

نگار خانہ ترمیم