ایل خانی، چنگیز خان کے پوتے ہلاکو خان کا بیٹا۔ باپ کے ساتھ ایران آیا اور اس کی وفات(1265ء) پر وارثِ سلطنت بنا۔ مغربی جانب کامیاب لڑائیاں جاری رکھنے کے لیے مسیحیوں سے معاہدے کیے مگر بیبرس سلطانِ مصر نے پیش قدمی روک دی۔ اباقا خان کا جانشین اس کا بھائی احمد تکودار ہوا جو اسلام قبول کر چکا تھا۔ تین برس کے بعد اباقا کے فرزند ارغون نے سلطنت پر قبضہ کر لیا۔

اباقا خان
(منگولی میں: ᠠᠪᠠᠭ᠎ᠠ ᠬᠠᠨ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 27 فروری 1234ء[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
منگول سلطنت  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 1 اپریل 1282ء (48 سال)[3][1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ھمدان  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت منگول سلطنت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ لالہ خاتون  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ارغون خان  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ہلاکو خان[4]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
احمد تکودار،  منگو تیمور  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان چنگیز خاندان  ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
خان (منگول سلطنت)   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1265  – 1282 
در ایل خانی سلطنت 
ہلاکو خان 
احمد تکودار 
دیگر معلومات
پیشہ مقتدر اعلیٰ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0000056.xml — بنام: Abāqā — عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana
  2. ^ ا ب بنام: Abāqā — De Agostini ID: https://www.sapere.it/enciclopedia/Abāqā.html
  3. https://pantheon.world/profile/person/Abaqa_Khan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. عنوان : Абака-ханъ
شاہی القاب
ماقبل  ایل خانی شہنشاہ
8 فروری 1265ءیکم اپریل 1282ء
مابعد