ابراہیم عادل شاہ ثانی
ابراہیم عادل شاہ ثانی (1556 – 12 ستمبر 1627) بیجاپور سلطنت عادل شاہی سلطنت کے ایک سلطان تھے۔
ابراہیم عادل شاہ ثانی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1570ء بیجاپور سلطنت |
||||||
وفات | 12 ستمبر 1627ء (56–57 سال) بیجاپور |
||||||
شہریت | بیجاپور سلطنت | ||||||
اولاد | محمد عادل شاہ | ||||||
والد | علی عادل شاہ | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان بیجاپور | |||||||
برسر عہدہ 1580 – 12 ستمبر 1627 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | شاعر | ||||||
درستی - ترمیم |
سلطان بیجاپور سلطنت علی عادل شاہ اور چاند بی بی کا بیٹا۔ باپ کے قتل کے بعد دس سال کی عمر میں تخت پر بیٹھا۔ نہایت منتظم اور روشن خیال فرماں رواں تھا۔ صوبوں کا نظم و نسق اعلٰی پیمانے پر کیا اور ارضیات کے بندوبست کی خاطر رجسٹر مرتب کروائے۔ تعمیرات کا بہت شوق تھا۔ شعر و سخن کا دلدادہ اور موسیقی کا رسیا تھا۔ موسیقی کی مشہور تصنیف (نورس) ہے، جس میں مختلف راگنیوں کے لیے گیت لکھے ہیں۔ اس نے فارسی کی بجائے اردو کو ملک کی دفتری زبان قرار دیا۔ فارسی کا مشہور شاعر ظہوری اس کے دربار سے وابستہ تھا۔
نگار خانہ
ترمیم-
دکن کا ایک درباری، جو سلطان نہیں ہے۔ 1600 کی ایک تصویر۔
-
ابراہیم عادل شاہ ثانی
-
بیجاپور، ابراہیم روضہ کا ایک مقبرہ
-
ابراہیم عادل شاہ ثانی کا مقبرہ
حوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر ابراہیم عادل شاہ ثانی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- A Visit to Bijapur by H. S. Kaujalagi
- "Avalokana" a souvenir published by the Government of Karnataka
- Centenary souvenir published by the Bijapur Municipal Corporation