ابو الفضل الاصفہانی (انگریزی: Abu'l-Fadl al-Isfahani) جسے مہدی اصفہانی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا ایک نوجوان فارسی آدمی تھا جسے 931ء عام زمانہ میں بحرین کے قرامطہ رہنما ابوطاہرسلیمان الجنابی نے "خدا کا اوتار" قرار دیا تھا۔ تاہم، اس نئے کشفی رہنما نے اسلام کے روایتی پہلوؤں کو مسترد کر کے اور زرتشتی مذہب سے تعلقات کو فروغ دے کر بہت زیادہ خلل ڈالا۔ [2]

ابو الفضل الاصفہانی
معلومات شخصیت
پیدائش 910ء کی دہائی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصفہان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 931ء (20–21 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرزمین بحرین   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سر قلم   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات سزائے موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل فارسی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
شاہ بحرین   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
931  – 931 
ابو طاہر سلیمان الجنابی  
ابو طاہر سلیمان الجنابی  
عملی زندگی
پیشہ گورنر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. صفحہ: 257 — The Empire of the Mahdi: The Rise of the Fatimids
  2. Abbas Amanat (9 فروری 2002)۔ Imagining the End: Visions of Apocalypse from the Ancient Middle East to Modern America۔ I.B.Tauris۔ ص 123–۔ ISBN:978-1-86064-724-6