ابو حسن علی قلصادی
ابو حسن علی بن محمد بن علی قرشی بسطی [8] المعروف قلصادی ( 835ھ / 1422ء میں اندلس کے شہر بستہ میں پیدا ہوئے اور تیونس کے شہر بجایہ میں 891ھ / 1487ء وفات پائی۔ [9] ایک اندلس کا مسلمان ریاضی دان تھا ۔ وہ علم الفرائض ، نحو کے عالم اور مالکی مکتب فکر کے مطابق فقیہ بھی تھے۔ وہ نویں صدی ہجری میں مشہور ہوئے۔
ابو حسن علی قلصادی | |
---|---|
(عربی میں: أبو الحسن علي بن محمد بن علي القرشي البسطي القلصادي)[1] | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (عربی میں: أبو الحسن علي بن محمد بن علي القرشي البسطي القلصادي)[1] |
پیدائش | سنہ 1412ء [2][3][4][5][6] بازا، غرناطہ |
وفات | 10 دسمبر 1486ء (73–74 سال)[7] باجہ |
شہریت | اندلس |
عملی زندگی | |
پیشہ | ریاضی دان ، مصنف |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [7] |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمقلصادی 825ھ/1422ء میں اندلس میں غرناطہ کے شمال مشرق میں واقع اعمال جیان کے بسطہ میں پیدا ہوئے۔ اور اس کا سلسلہ نسب بسطی ہے۔ وہ اپنی جائے پیدائش بسطہ میں پلا بڑھا، جہاں اس نے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور اسے جاری رکھا۔ اس نے قرآن کو حاصل کیا، اسے حفظ اور تلفظ میں مہارت حاصل کی، پھر اپنے مذہبی علوم بشمول تفسیر، حدیث، فقہ اور مذہبی فرائض کو جاری رکھا، اور اپنے ملک کے شیوخ کی مجلسوں میں عربی لغت کا وسیع مطالعہ کیا ۔ پھر وہ غرناطہ چلے گئے اور وہیں سکونت اختیار کی اور وہاں علم حاصل کیا۔ قلصادی نے ریاضی میں بھی مہارت حاصل کی اور اس نے غرناطہ کے علماء سے فقہ کا مطالعہ کیا اور مالکی فقیہ بن گئے۔ وہ جہاں بھی جاتے علم حاصل کرتے، یہاں تک کہ جب حج کا ارادہ کرتے تو راستے میں شہروں میں رک جاتے تاکہ وہ جس شہر میں مقیم تھے وہاں کے علماء سے علم حاصل کر سکیں، تاکہ اپنی سمجھ کو وسعت دے سکیں۔ قلصادی نے حج کے مناسک ادا کرنے کے بعد، وہ غرناطہ واپس آیا اور وہاں ایک مدت کے لیے مقیم رہا، اس عرصے کے دوران جب بدامنی اپنے عروج پر تھی جب قشتالیین نے اندلس میں مسلمانوں کے آخری مضبوط قلعوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔[8][9][9]
تصانیف
ترمیم[10]، قلصادی نے ریاضی، مذہبی فرائض، فقہ، نحو، قرآت ، منطق، مطالعہ، حدیث اور علم فلکیات پر کتب لکھیں۔:
- كشف الأسرار عن علم الغبار (وهو أشهر كتبه)[9]
- شرح الأرجوزة الياسمينية في الجبر والمقابلة[9]
- بغية المبتدي وغنية المنتهي[9]
- كشف الجلباب عن علم الحساب[9]
- رسالة في قانون الحساب[9]
- شرح أيساغوجي في المنطق[9]
- رسالة في معاني الكسور[9]
- شرح تلخيص ابن البناء (في الحساب)[9]
- تبصرة المبتدي بالقلم الهندسي[9]
- التبصرة الواضحة في مسائل الأعداد اللائحة[9]
- التبصرة في حساب الغبار[9]
- قانون الحساب[9]
ان کی بعض کتب فقہ اور وراثت پر مشتمل ہے۔:
- كتاب النصيحة في السياسة العامة والخاصة[9]
- كتاب الفرائض مع شرحه[9]
- أشرف المسالك إلى مذهب مالك[9]
- شرح هداية الإمام في مختصر قواعد الإمام[9]
- الضروري في علم المواريث[9]
- تقريب الموارث ومنتهى العقول البواحث[9]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ناشر: او سی ایل سی — ربط: وی آئی اے ایف آئی ڈی
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12440997n — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12440997n — اخذ شدہ بتاریخ: 22 اگست 2017
- ↑ سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp00286420 — بنام: ʿAlī Ibn-Muḥammad al- Qalaṣādī — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Diccionario biográfico español — Spanish Biographical Dictionary ID: https://dbe.rah.es/biografias/6110/al-qalasadi — بنام: al-Qalasadi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/13918 — بنام: ʿAlī ibn Muḥammad al-Qalaṣādī
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12440997n — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب الموسوعة العربية: القلصادي (علي بن محمد) وصل لهذا المسار في 4-7-2011 Error in Webarchive template: Empty url.
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ ر ڑ ز ژ س ش ص ض
- ↑ قاسم الحسني: رحلة القلصادي: حلقة من حلقات التواصل الحضاري بين الأندلس والمشرق العربي، مركز دراسات الأندلس وحوار الحضارات وصل لهذا المسار في 4-7-2011 آرکائیو شدہ 2020-09-09 بذریعہ وے بیک مشین
بیرونی روابط
ترمیم- قاسم الحسني: رحلة القلصادي: حلقة من حلقات التواصل الحضاري بين الأندلس والمشرق العربي، مركز دراسات الأندلس وحوار الحضارات