حضرت ابو مالک اشعریؓ صحابی رسولﷺ ہیں۔

ابو مالک اشعری
معلومات شخصیت

نام ونسب ترمیم

ابو مالکؓ کے نام میں بڑا اختلاف ہے،بعض کعب، بعض عبید اور بعض عمرو لکھتے ہیں ابو مالک کنیت ہے،مشہور قبیلہ بنی اشعر کے رکن رکین تھے۔

اسلام وغزوات ترمیم

اپنے قبیلہ کے آدمیوں کے ساتھ غزوۂ خیبر کے زمانہ میں مشرف باسلام ہوئے،قبولِ اسلام کے بعد بعض غزوات میں بھی شریک ہوئے ؛چنانچہ حنین میں آنحضرتﷺ کے ہمرکاب تھے،جب بنی ہوازن شکست کھا کر منتشر ہوئے،تو آنحضرتﷺ نے ابو مالک کی ماتحتی میں سواروں کا ایک دستہ ان کے حالات کا پتہ لگانے کے لیے بھیجا۔ [1] حجۃ الوداع میں بھی آنحضرتﷺ کے ساتھ تھے؛چنانچہ خطبۃ الوداع کے بعض حصے ان سے مروی ہیں۔ [2]

وفات ترمیم

حضرت عمرؓ کے عہدِ خلافت میں وفات پائی۔ [3]

فضل وکمال ترمیم

ان سے ستائیس حدیثیں مروی ہیں [4] عبد الرحمن بن غنم، ابو صالح اشعری،ربیعہ بن عمرو جرشی اورشترع بن عبید الحضرمی وغیرہ نے ان سے روایتیں کی ہیں۔ [5]

ایک اشتباہ ترمیم

اس کنیت کے دو بزرگ صحابی ہیں،لیکن دونوں کے حالات باہم اس قدر مخلوط اورمشتبہ ہیں کہ ان میں فرق کرنا دشوار ہے،اربابِ سیر کو بھی ان کے حالات میں دھوکا ہو گیا ہے،تاہم حافظ ابن حجر نے ان میں باہم امتیاز پیدا کرنے کی کوشش کی ہے مگر ان کے بیان سے بھی پورے طور سے رفعِ اشتباہ نہیں ہوتا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. (ابن سعد،جلد4،ق2،صفحہ:75)
  2. (اسد الغابہ:5/288)
  3. (تہذیب التہذیب:12/218)
  4. (تہذیب الکمال:459)
  5. (تہذیب التہذیب:12/218)