احمد حسین قریشی قلعہ داری

اردو، پنجابی، فارسی کے شاعر، مترجم، معلم

پروفیسر ڈاکٹر احمد حسین قریشی قلعہ داری پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو، پنجابی، فارسی کے ادیب، تحریک پاکستان کے کارکن، ماہرِ اقبالیات، محقق، نعتیہ شاعر، مترجم اور اردو کے پروفیسر ہیں۔

احمد حسین قریشی قلعہ داری
Ahmed-Hussain-Qureshi-Qiladari.jpg

معلومات شخصیت
پیدائش 30 مارچ 1923  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع گجرات،  برطانوی پنجاب  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 11 مارچ 2023 (100 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گجرات  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت British Raj Red Ensign.svg برطانوی ہند
Flag of Pakistan.svg پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ پنجاب  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے،  پی ایچ ڈی  ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر،  محقق،  پروفیسر،  مترجم  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو،  فارسی،  پنجابی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں پنجابی ادب کی مختصر تاریخ
مفاہیم القرآن
پنجابی ترجمہ شکوہ جواب شکوہ
سرودِ شوق
اعزازات
P literature.svg باب ادب

پیدائشترميم

وہ 30 مارچ 1923ء کو قلعہ دار، ضلع گجرات، پاکستان کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ والد کا نام مولوی عبد الکریم تھا۔

تعلیمترميم

ابتدائی تعلیم قلعہ دار، کنجاہ اور گجرات میں حاصل کی۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے اردو، فارسی، عربی اور پنجابی کے امتحانات نجی حیثیت میں پاس کیے۔

تدریسترميم

پرائمری اسکول میں تدریس کا آغاز کیا اور زمیندار کالج، گجرات کے شعبہ اردو میں طویل عرصہ گزار کر بطور ایسوسی ایٹ ہروفیسر سبکدوش ہوئے۔ دورانِ ملازمت اردو اور عربی میں پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں۔

تصانیفترميم

اردو، فارسی اور پنجابی میں ان کی چھوٹی بڑی تصانیف کی تعداد چالیس کے قریب ہیں، جن میں ضلع گجرات، حیاتِ جاوداں، اقوام دا ویچار، تاریخِ ادبیاتِ پنجابی، پنجابی ادبیات دا تنقیدی جائزہ، پنجابی ادب کی مختصر تاریخ، پنجابی ترجمہ شکوہ جواب شکوہ، پنجابی ترجمہ اسرار خودی، پنجابی ترجمہ مثنوی مسافر، پنجابی ترجمہ رازِ جدید و بندگی نامہ، پنجابی ترجمہ پس چہ باید کرد اے اقوام مشرق، مفاہیم القرآن (قرآن مجید کا منظور اردو ترجمہ، دو جلدیں)، دیوانِ حمد و نعت، صدائے دل (اردو نعتیں)، سرودِ شوق (فارسی نعتیں)، ہادی مرسل (نعتیں) شامل ہیں۔

اعزازاتترميم

1999ء میں حکومت پاکستان نے انہیں تمغا امتیاز سے نوازا۔ جب کہ نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان گولڈ میڈل عطا کیا۔[1]

وفاتترميم

11 مارچ 2023ء کو گجرات میں 100 سال کی عمر میں وفات پا گئے،

حوالہ جاتترميم

  1. ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ،ادبی مشاہیر کے خطوط، قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل لاہور، 2019ء، ص 44