ازارقہ خوارج کے ایک بڑے فرقے کا نام ہے

وجہ تسمیہ ترمیم

یہ ابوراشد نافع بن ازرق حنفی کے پیروکار ہیں جس نے یزید بن معاویہ کے آخری عہدمیں خروج کیا، خوارج کی اتنی بڑی تعداداورقوت جواس کے عہدمیں تھی کبھی نہیں رہی ، یہ اپنی جماعت لے کر بصرہ سے اہواز کی طرف نکلا اورعبداللہ بن زبیر کے عمال کو قتل کرکے فارس و کرمان کے شہروں پرقابض ہو گیا، اس کا قتل سنہ 65ھ میں ہوا۔اس کے علاوہ ازارقہ خوارج کا سب کے زیادہ متشدد فرقہ ہے۔

ازارقہ کے عقائد ترمیم

  • 1 – علی ، عثمان ، طلحہ ، زبیر، عائشہ اور عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہم جیسے جلیل القدر صحابۂ کرام کی تکفیر کرتے تھے
  • 2 – جو جنگ سے روگردانی کر کے بیٹھا رہے وہ کافر ہے، اگرچہ وہ ان کے مذہب و طریقہ پر ہی کیوں نہ ہو۔
  • 3 – مخالفین کے بچوں اور عورتوں کو قتل کرنا جائز سمجھتے ۔
  • 4 – زناکار سے رجم کا اسقاط نہیں مانتے
  • 5 – مشرکین کے بچے اپنے آباء و اجداد کے ساتھ جہنم میں جائیں گے۔
  • 6 – قول و عمل میں تقیہ ناجائز ہے ۔
  • 7 – مرتکب کبیرہ کافر خالد مخلد فی النار کہتے تھے ۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. الملل والنحل للشہرستانی :1/140 -141 الفرق بین الفرق : ص 87 -91 والخوارج للسعوی :ص74 -77