اصلاح معاشرہ

محمد تقی عثمانی کی کتاب

اصلاح معاشرہ پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ عصر حاضر میں اسلام کے عملی نفاذ اور زندگی کے مختلف شعبوں میں نت نئے پیدا ہونے والے مسائل کے اسلامی حل کے موضوع پر تقی عثمانی نے مختلف مضامین و مقالات تحریر فرمائے ہیں۔ان میں سے بیشتر مضامین ماہنامہ البلاغ کراچی میں شائع ہوئے ہیں ، بعد ازاں مصنف موصوف نے ایک موضوع سے متعلق مضامین و مقالات کو کتابی صورت میں مرتب کرنے کا اہتمام بھی کیا ۔ کتاب ہذا اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔ اس میں مفتی تقی عثمانی نے عصر حاضر میں رائج فحاشی کے تدارک کے لیے تجاویز پیش کی ہیں ۔ ایڈز کو فاشی کا عذاب قرار دیتے ہوئے جرائم اور ان کے انسداد پر روشنی ڈالی ہے ۔ کھیلوں کی طرف حد سے زیادہ رغبت پر تنقید ، نئی نسل کے مزاج بگاڑ نے ، ان کے اخلاق خراب کرنے ، نفسانی خواہشات کے پابند بنانے میں صحافت کے کردار کا ناقدانہ جائزہ اور حقوق نسواں کمیٹی کی سفارشات پر تبصرہ شامل کتاب ہے ۔ فلم فجر الاسلام کے ذریعے تبلیغ کی حیثیت واضح کی گئی ہے ۔ لیبیا میں محمد رسول اللہ کے نام سے بننے والی فلم میں شعائر اسلام کا استہزاء بیان کیا گیا ہے ، نیز قصص القرآن کے عناوین سے بنائی جانے والی فلموں کا ناقدانہ جائزہ بھی کتاب ہذا کے مشتملات میں سے ہے۔١٥٥ صفحات کی یہ کتاب ١٤٢٦ ھ میں مکتبہ دار العلوم کراچی سے شائع ہوئی ہے ۔[1]

اصلاح معاشرہ
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زباناردو

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢١٥۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢