کتاب الرسالہ امام شافعی کی "اصول فقہ" کے فن میں لکھی گئی پہلی کتاب ہے

  • الرسالہ جو 200ھ بمطابق 830ء کے لگ بھگ عربی زبان میں لکھی گئی۔ اسے امام شافعی نے دو مرتبہ مرتب کیا
  • اس کتاب کے متعلق امام فخر الدین رازی فرماتے ہیں کہ امام شافعی کی کتاب رسالہ کی اصول فقہ میں وہ حیثیت ہے جو ارسطو کی علم منطق میں ہے
  • امام شافعی کی کتب میں سب سے اہم کتاب ’’الرسالہ‘‘ہے جس میں انھوں نے اسلامی قانون سازی کے جملہ اصول مر تب کیے ہیں۔ مجتہدین مطلق میں سے صرف امام شافعی واحد اور پہلے ایسے امام ہیں جنھوں نے اپنے اصول ہائے فقہ کو خود مرتب کیا اور باقاعدہ اس فن کو مدون کیا،باقی ائمہ کے اصولوں کو ان کے بعد آنے والوں نے یاان کے شاگردوں نے مرتب کیا۔
  • اصول فقہ(Principles of Jurisprudence) تمام مسالک (احناف،شوافع،حنابلہ اور مالکیہ) کے اہل علم نے قرآن وسنت سے احکام شرعیہ مستنبط کر کے کتب تصنیف فرمائی ہیں۔ امام شافعی﷫ کی یہ کتاب اصول فقہ واصول حدیث کے فن پر سب سے پہلی تصنیف ہے۔ جس میں انھوں نے حدیث اور فقہ کے اصول قرآن وحدیث کی روشنی میں مرتب فرمائے ہیں۔ یہ کتاب تمام اہل علم کے ہاں معروف اور دینی مدارس کے نصاب میں شامل ہے۔[1]
الرسالہ
(عربی میں: كتاب الرسالة ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف محمد بن ادریس شافعی
محقق احمد محمد شاکر
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع اصول فقہ
ناشر دار الکتب العلمیہ

حوالہ جات ترمیم

  1. الرسالہ ،مؤلف: محمد بن إدريس الشافعی الناشر: مكتبہ الحلبی، مصر