محمد شوکانی
ابو علی محمد بن علی بن محمد شوکانی ملقب بہ بدر الدین شوکانی یمن کے ایک معروف عالم، فقیہ، مفسر، مجتہد اور محدث تھے۔ اُن کا شمار اہل سنت وجماعت کے ممتاز علما اور فقہا میں ہوتا ہے۔ سنہ 1173ھ میں یمن کے شہر صنعاء کے ایک قصبہ ہجرہ شوکان میں پیدا ہوئے، صنعاء میں پلے بڑھے، سنہ 1229ھ میں صنعاء کے قاضی بنے اور قاضی رہتے ہوئے سنہ 1250ھ میں وفات پائی۔
محمد شوکانی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 11 جولائی 1760ء |
وفات | 30 اکتوبر 1834ء (74 سال) صنعاء |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
پیشہ | قاضی ، الٰہیات دان ، فقیہ ، مفتی ، شاعر ، محدث ، مفسر قرآن ، منصف ، مورخ ، مصنف ، ادیب |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [1] |
کارہائے نمایاں | al-Badr al-ṭāliʻ bi-maḥāsin min baʻda al-qarn al-sābiʻ |
درستی - ترمیم |
وہ بے شمار کتب کے مصنف ومولف تھے۔ ان کا خاندان ایک علمی خاندان تھا اور ان کے والد اپنے وقت کے ایک معروف عالم دین تھے۔ انھوں نے متعدد اساتذہ سے فیض حاصل کیا اور اپنے معاصرین پر فوقیت حاصل کر لی حتی کہ کبار شیوخ بھی ان کے علمی مقام ومرتبے کے معترف ہو گئے۔ ان کے بے شمار تلامذہ ہیں۔
سوانح
ترمیمشوکانی زیدی شیعہ خاندان میں پیدا ہوئے، بعد میں اہل سنت وجماعت کا منہج اختیار کر لیا، قرآن و حدیث کا مطالعہ کیا۔ نتیجتاً انھوں نے زیدی عقیدے کی خوب مخالفت کی۔[2] انھوں نے صوفیت کی بھی مخالفت کی۔[3] انھیں مجتہد تصور کیا جاتا ہے۔ اپنے ایک فتوے میں وہ کہتے ہیں ”میں نے علم بنا کسی قیمت کے حاصل کیا اور میں اسے اسی طرح بانٹنا چاہتا ہوں۔“[4]
وہ کہتے تھے کہ کوئی بھی فقیہ جو مجتہد فی المذہب ہونا چاہتا ہے، اسے ضرورت ہوگی اجتہاد کرنے کی اور یوں تقلید کی مخالفت ہوتی جو ایک مجتہد کے لیے لازمی عمل ہے۔[5]
تصنیفات
ترمیمان کی تصنیفات کی تعداد ایک سو چودہ سے زیادہ ہے:
- نیل الاوطار فی الحدیث.
- فتح القدیر فی التفسیر.
- البدر الطالع بمحاسن من بعد القرن التاسع
- ارشاد الفحول الى تحقیق الحق من علم الاصول
- ابطال دعوى الاجماع فی تحرم مطلق السماع
- شرح الصدور بتحریم رفع القبور
- ارشاد الثقات الى اتفاق الشرائع على التوحید والمعاد والنبوات
- تحفہ الذاکرین بعدہ الحصن الحصین من کلام سید المرسلین
- رفع الباس عن حدیث النفس والہم والوسواس
- البدر الطالع بمحاسن من بعد القرن السابع
- السیل الجرار المتدفق على حدائق الازہار
- الادلہ الرضیہ لمتن الدرر البہیہ فی المسائل الفقہیہ
- ارشاد الغبی الى مذہب اہل البیت فی صحب النبی
- الفتح الربانی من فتاوى الامام الشوکانی
- بلوغ المنى فی حکم الاستمناء
- الدراری المضیہ شرح الدرر البہیہ
- القول الجلی فی حکم لبس النساء للحلی
- رفع الالتباس لفوائد حدیث ابن عباس
- رسالہ فی حکم التصویر
- در السحابہ فی مناقب القرابہ والصحابہ
- الدر النضید فی اخلاص کلمہ التوحید
- وبل الغمام على شفاء الاوام
- الفوائد المجموعہ فی الاحادیث الموضوعہ
- الدواء العاجل فی دفع العدو الصائل
- وبل الغمام على شفاء الاوام
- ادب الطلب ومنتہى الارب
- القول المفید فی ادلہ الاجتہاد والتقلید
- السلوک الاسلامی القویم
- التحف فی مذاہب السلف
- البحث المسفر عن تحریم کل مسکر ومفتر
- الدر النضید فی اخلاص کلمہ التوحید
حوالہ جات
ترمیم- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb14564535t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Farhad Daftary (2 Dec 2013)۔ A History of Shi'i Islam (revised ایڈیشن)۔ I.B.Tauris۔ ISBN 9780857735249۔
ان کی نظر میں زیدیہ کی الٰہیاتی اور قانونی تعلیمات کی وحی میں کوئی بنیاد نہیں تھی لیکن زیدی اماموں کی غیر متفقہ آرا ملتی تھیں اور اسی لیے اسے مسترد کرنا پڑا۔
- ↑ Farhad Daftary (2 Dec 2013)۔ A History of Shi'i Islam (revised ایڈیشن)۔ I.B.Tauris۔ ISBN 9780857735249۔
Al-Shawkani also manifested the general Zaydi, as well as traditionist Sunni, aversion towards Sufism.
- ↑ cited in Messick, Brinkly The Calligraphic State:Textual Domination and History in a Muslim Society, Berkeley 1993, p.145
- ↑ On his call for ijtihad and opposition to taqlid, see Hallaq 1984:32–33