امونیا یا امونیہ (Ammonia) ایک زہریلی گیس (gas) ہے جو نائٹروجن اور ہائیڈروجن کا مرکب ہے۔ یہ بہت بڑے پیمانے پر صنعتی اور تجارتی استعمال کے لیے بنائی جاتی ہے۔ دنیا بھر میں بنائی جانے والی امونیا کا 80 فیصد مصنوعی کھاد بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ اس سے نائٹرک ایسڈ (nitric acid) (شورے کا تیزاب) اور دھماکا خیز مواد بھی بنائے جاتے ہیں۔
2014 میں پوری دنیا میں 17 کروڑ 63 لاکھ ٹن امونیا بنائی گئی تھی۔

سانچہ:Chembox Elements2
Ammonia
Stereo structural formula of the ammonia molecule
Ball-and-stick model of the ammonia molecule
Ball-and-stick model of the ammonia molecule
Space-filling model of the ammonia molecule
Space-filling model of the ammonia molecule
نام
تسمیۂ عالمی اتحاد برائے خالص و نفاذی کیمیاء
Ammonia[1]
Systematic IUPAC name
Azane
دیگر نام
  • Hydrogen nitride
  • R-717
  • R717 (refrigerant)
  • Amidogen
  • Hydrogen amine
  • Nitrogen hydride
شناخت
رقم CAS 7664-41-7 YesY
بوب کیم (PubChem) 222
مواصفات الإدخال النصي المبسط للجزيئات
  • N

  • 1S/H3N/h1H3 YesY
    Key: QGZKDVFQNNGYKY-UHFFFAOYSA-N YesY

خواص
ظہور Colourless gas
بو Strong pungent odour
کثافت
  • 0.86 kg/m3 (1.013 bar at boiling point)
  • 0.769 kg/m3 (STP)[2]
  • 0.73 kg/m3 (1.013 bar at 15 °C)
  • 0.6819 g/cm3 at −33.3 °C (liquid)[3] See also Ammonia (data page)
  • 0.817 g/cm3 at −80 °C (transparent solid)[4]
نقطة الانصهار −77.73 °س، 195 °ک -108 °ف
نقطة الغليان سانچہ:Chembox BoilingPt1
الذوبانية في الماء
  • 530g/l(20 °C)
  • 320g/l(25 °C)[5]
الذوبانية soluble in کلوروفام, ether, ایتھنول, میتھنال
ضغط البخار 857.3 kPa
حموضة (pKa) 32.5 (−33 °C),[6] 9.24 (of ammonium)
القاعدية (pKb) 4.75
قابلية مغناطيسية لوا خطا ماڈیول:Convert میں 644 سطر پر: attempt to index field 'per_unit_fixups' (a nil value)۔
معامل الانكسار (nD) 1.3327
اللزوجة
  • 10.07 µPa·s (25 °C)[7]
  • 0.276 mPa·s (−40 °C)
ساخت
مالیکولی جیومیٹری Trigonal pyramid
دو قطبیہ سالمہ 1.42 D
كيمياء حرارية
الحرارة القياسية للتكوين ΔfHo298 −46 kJ/mol[8]
إنتروبيا مولية قياسية So298 193 J/(mol·K)[8]
المخاطر
رمز الخطر وفق GHS سانچہ:GHS05 سانچہ:GHS06 سانچہ:GHS09
وصف الخطر وفق GHS Danger
بيانات الخطر وفق GHS H314, H331, H410
بيانات وقائية وفق GHS P260, P273, P280, P303+P361+P353, P304+P340+P311, P305+P351+P338+P310
NFPA 704
3
1
0
حدود الاشتعال 15.0–33.6%
حد التعرض المسموح به U.S 50 ppm (25 ppm ACGIH-TLV; 35 ppm STEL)
LD50 350 mg/kg (rat, oral)[9]

بنانے کے طریقے

ترمیم

صنعتی پیمانے پر امونیا ہیبر کے طریقہ سے بنائی جاتی ہے۔
تھوڑی مقدار میں امونیا بنانے کے لیے نوشادر کو چونے کے ساتھ ملا کر گرم کیا جاتا ہے۔

پانی میں حل پذیری

ترمیم

اگر حجم کے لحاظ سے موازنہ کیا جائے تو امونیا پانی میں سب سے زیادہ حل ہونے والی گیس ہے مگر وزن کے اعتبار سے ہائیڈروجن کلورائیڈ سب سے زیادہ پانی میں حل ہوتی ہے۔
25 °C (77 °F) اور ایک ایٹموسفیر (1 atm) کے پریشر پر چند مختلف گیسوں کی پانی میں حل پذیری درج ذیل چارٹ میں واضح ہے۔

گیس کیمیائی فارمولا Bunsen coefficient (α)
(mL gas/mL H2O)
تبصرہ
امونیا NH3 ~700 کسی حد تک پانی سے عمل کر کے 4+ + OH بناتی ہے۔
ہائیڈروجن کلورائیڈ HCl ~500 پوری طرح پانی سے عمل کر کے H+ + Cl نمک کا تیزاب بناتی ہے۔
سلفر ڈائی آکسائیڈ SO2 ~40 پانی سے کسی حد تک عمل کر کے H2SO3 (sulfurous acid) سلفیورس ایسڈ بناتی ہے۔
کاربن ڈائی آکسائیڈ CO2 ~0.75 پانی سے کسی حد تک عمل کر کے H2CO3 (carbonic acid) کاربونک ایسڈ کا کمزور تیزاب بناتی ہے۔
آکسیجن O2 ~0.03 پانی سے بالکل عمل نہیں کرتی اور بہت کم حل ہوتی ہے۔
نائیٹروجن N2 ~0.015 پانی سے بالکل عمل نہیں کرتی اور بہت ہی کم حل ہوتی ہے۔

خواص

ترمیم
  • امونیا ایک بے رنگ گیس ہے جس کی ایک مخصوص تیز چبھتی ہوئی بو ہوتی ہے۔ یہ آنکھوں، ناک اور سانس کی نالی میں سخت چبھن کرتی ہے اور دم گھٹنے کا احساس پیدا کرتی ہے۔
  • یہ ہوا سے ہلکی ہوتی ہے اور اگر لیک ہو جائے تو آسمان کی طرف اُڑ جاتی ہے۔ لیکن اگر ہوا میں نمی کا تناسب بہت زیادہ ہو تو مائع امونیا دھند بنا دیتی ہے جو ہوا سے بھاری ہوتی ہے۔
  • یہ ایک corrosive مرکب ہے یعنی چھو جانے پر کھال کو گلا سکتا ہے۔
  • یہ پانی میں حل ہونے کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتی ہے۔ اگر کھال پر پسینہ موجود ہے تو لیک شدہ امونیا سے کھال جلنے کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔
  • امونیا کا آبی محلول چکنائی/ چربی حل کرنے کی بڑی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لیے یہ صفائی کرنے کے محلول میں استعمال ہوتی ہے۔ اگر حادثاتی طور پر سونگھ لی جائے تو پھیپھڑوں کی جھلی گل جاتی ہے اور موت واقع ہو سکتی ہے۔
  • یہ گیس منفی 33.34 ڈگری سینٹی گریڈ پر مائع بن جاتی ہے اور منفی 77.73 پر جم جاتی ہے۔

استعمال

ترمیم
  • امونیا کا سب سے بڑا استعمال مصنوعی کھاد (فرٹیلائزر) کی تیاری ہے۔
  • امونیا سے اوسوالڈ کے طریقے سے نائٹرک ایسڈ (شورے کا تیزاب) بنایا جاتا ہے۔
  • فوجی استعمال کے دھماکا خیز مادوں کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے۔
  • پلاسٹک سازی اور ٹیکسٹائیل انڈسٹری میں استعمال ہوتی ہے۔
  • جب ائرکنڈشننگ میں استعمال ہوتی ہے تو اسے R717 کہتے ہیں۔
  • اڑنے والے غباروں میں استعمال ہوتی ہے۔
  • ماضی میں اسے گاڑی اور راکٹ کے ایندھن کے طور پر استعمال کیا جا چکا ہے۔ جب امونیا کو بطور ایندھن استعمال کرتے ہیں تو نہ دھواں بنتا ہے نہ فحم یک اکسید (کاربن مونو آکسائیڈ)۔

حیاتیاتی امونیا

ترمیم

جانداروں کے جسم میں بھی پروٹین کے میٹابولزم کے نتیجے میں امونیا بنتی رہتی ہے۔ چونکہ یہ زہریلی ہوتی ہے اس لیے اس کا جسم سے جلد از جلد خارج ہونا ضروری ہوتا ہے۔
مچھلیاں امونیا کو براہ راست ارد گرد کے پانی میں خارج کر دیتی ہیں۔
شارک، ممالیہ جانور اور ایمفی بیئن (مینڈک وغیرہ) کے جسم میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ امونیا کو یوریا میں تبدیل کر سکتے ہیں جو پھر گردوں کی مدد سے پیشاب میں خارج ہو جاتا ہے۔
اگر کسی آدمی کا جگر خراب ہو جائے تو امونیا پوری طرح یوریا میں تبدیل نہیں ہو پاتی اور خون میں امونیا کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے دماغ کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ ایسی حالت کو hepatic encephalopathy کہتے ہیں۔

حفاظتی اصول

ترمیم

صنعتی ماحول میں ہوا میں امونیا کی مقداردس لاکھ میں 25 حصے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
اگر ہوا میں دس لاکھ میں 500 حصے امونیا موجود ہو تو یہ جان لیوا ہوتی ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Nomenclature of Inorganic Chemistry IUPAC Recommendations 2005" (PDF)۔ 2022-10-09 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا (PDF)
  2. "Gases – Densities"۔ The Engineering Toolbox۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-03-03
  3. Don M. Yost (2007)۔ "Ammonia and Liquid Ammonia Solutions"۔ Systematic Inorganic Chemistry۔ Read Books۔ ص 132۔ ISBN:978-1-4067-7302-6
  4. Alexander Blum (1975)۔ "On crystalline character of transparent solid ammonia"۔ Radiation Effects and Defects in Solids۔ ج 24 شمارہ 4: 277۔ Bibcode:1975RadEf..24..277B۔ DOI:10.1080/00337577508240819
  5. "Ammonia"۔ The American Chemical Society۔ 8 فروری 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-03-20
  6. D. D. Perrin (1982)۔ Ionisation Constants of Inorganic Acids and Bases in Aqueous Solution (2nd ایڈیشن)۔ Oxford: Pergamon Press
  7. Hiroji Iwasaki؛ Mitsuo Takahashi (1968)۔ "Studies on the transport properties of fluids at high pressure"۔ The Review of Physical Chemistry of Japan۔ ج 38 شمارہ 1
  8. ^ ا ب Steven S. Zumdahl (2009)۔ Chemical Principles (6th ایڈیشن)۔ Houghton Mifflin۔ ص A22۔ ISBN:978-0-618-94690-7
  9. "Ammonia, Anhydrous Safety Data Sheet" (PDF)۔ University of Florida۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-04-19