امۃ السلام بنت احمد بغدادیہ

امۃ السلام بنت قاضی ابو بکر احمد بن کامل بن خلف شجریہ بغدادیہ حنفیہ ان کا نام زینب ہے اور ان کی کنیت ام فتح ہے ان کی ولادت 26 رجب 299ھ یا 298ھ مطابق 912ء اور ان کی وفات 25 رجب 390ھ مطابق 1000م ہے۔

امۃ السلام بنت احمد بغدادیہ
معلومات شخصیت
پیدائش 19 مارچ 912ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 30 جون 1000ء (88 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
فقہی مسلک حنفی
عملی زندگی
پیشہ محدثہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

بغداد کی زبردست عالمہ محدثہ اور حدیث نبوی کی رواة میں سے ہیں آپ مسلکاً حنفی تھیں آپ کی دین داری اور علم و فضل کے چرچے زبان زد عوام و خواص تھے اور آپ کا اعتبار محدثین کے نزدیک ثقہ راویوں میں ہے۔ [1]

حیات ترمیم

ام فتح امۃ السلام زینب بنت قاضی ابو بکر احمد بن کامل بن خلف بن شجرہ بن منصور بن کعب بن زید شجریہ بغدادیہ حنفیہ. ان کے نام کا مطلب ہوا سلام کی بندی سلام اللہ کے اسمائے حسنیٰ میں سے ایک نام ہے جیسے عبد السلام نام ہوتا ہے اسی طرح یہ نام ہے امۃ السلام.

ان کے ایک شاگرد کی روایت کے مطابق جسے خطیب بغدادی نے نقل کیا ہے کہ امۃ السلام کی ولادت بغداد میں دولت عباسی کے زمانہ میں 26 رجب 299ھ مطابق 912م کو ہوئی اور ایک دوسری روایت کے مطابق جسے خطیب بغدادی اور ابو الفرج بن جوزی نے روایت کی ہے کہ ان کی ولادت 26 رجب 298ھ کو ہوئی.

ان کے والد ابو بکر احمد بن کامل شجری بغدادی حنفی جو ابن شجرہ کے نام سے مشہور تھے مشہور قاضی مفسر قرآن اور محدث تھے ایک مدت تک کوفہ کے قاضی القضاہ کے منصب پر فائز رہے.

امۃ السلام کے بھائی ابو رفاعہ عبد الغنی بن احمد شجری بھی قاضی اور تھے محدث اس طرح امت االسلام علمی اور دینی گھرانہ اور ماحول میں پروان چڑھیں.


وفات ترمیم

امۃ السلام نے بہت لمبی عمر پائی اور بغداد میں بروز دوشنبہ 25 رجب 390 ھ مطابق 1000م کو وفات پائی اور دوسرے دن دفن کی گئیں اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ جس دن وفات پائی اس دن ان کی تاریخ پیدائش تھی یعنی 26 رجب بروز منگل 390ھ اور وفات کے وقت ان کی عمر 92 سال تھی.

حوالہ جات ترمیم

  1. معلوماتها في موسوعة الحديث - إسلام ويب "آرکائیو کاپی"۔ 05 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2019