اوپرا ونفرے
خواتین
ٹاک شوز کی ملکہ ، سماجی بہبود میں باکمال
اوپرا ونفرے ، ہمت کی روشن مثال
فاروق احمد انصاری
ٹاک شوز کی بے تاج ملکہ اوپرا ونفرے ایک انتہائی مفلس گھر میں پیدا ہوئیں۔ زندگی کی تلخیوں کے باوجود انھوں نے محنت کا سفر جاری رکھا۔ انھیں 2011ء میں اپنی سماجی خدمات کے اعتراف میں اعزازی آسکر سے بھی نوازا گیا۔ایک عرصے تک امریکا میں ٹاک شوز کی ملکہ رہیں اور انھوں نے فلم سازی کے ساتھ اداکاری بھی کی اور اب وہ ایک کیبل ٹی وی چینل چلاتی ہیں۔اس سال گولڈن گلوب کی تقریب میں نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے سیتھ مائیرز نے معروف امریکی اداکارہ اوپرا ونفرے کی ممکنہ صدارتی مہم کے بارے میں یوں ہی مذاق میں ایک خیال ظاہر کیا تھا۔مگر جب ونفرے انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں نمایاں خدمات کے لیے 'سیسل بی ڈی میلے میں ایوارڈ حاصل کرنے کے لیے سٹیج پر آئیں اور اس کے بعد انھوں نے جو تقریر کی وہ کوئی مذاق نہیں تھی۔امریکی میڈیا میں یہ خبریں گشت کر رہی ہیں کہ وہ اس خیال پر سرگرمی کے ساتھ غور کر رہی ہیں۔اوپرا ونفرے نے اپنی تقریر میں کہا،’’ میں یقینی طور پر یہ کہہ سکتی ہوں کہ اپنی حقیقت بیان کرنا ہم سب لوگوں کا سب سے طاقتور ہتھیار ہے۔‘‘اوپرا نے نے گھریلو ملازم، کھیتوں کے مزدور، فیکٹریوں میں کام کرنے والے، ڈاکٹر، سپاہی غرض کہ تمام شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو پیغام دیا جنہوںنے 'ناانصافی اورمظلومیت کے دن گزارے ہیں۔
ونفرے کا کہنا تھا کہ 'میں یہاں موجود تمام لڑکیوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ افق پر ایک نیا دن نکلنے کو ہے۔ اور جب بالآخر نیا دن نکلے گا تو اس کا سبب بہت سی شاندار خواتین ہوں گی جن میں سے کئی یہاں آج رات اس کمرے میںموجود ہیں اوریہاں بعض بہت اچھے مرد بھی ہیں جو اس بات کی یقین دہانی کرانے کے لیے بر سر پیکار ہیں کہ وہ ہمیں ایک ایسے زمانے میں لے جائیں جہاں پھر سے کسی کو ’’می ٹو‘‘نہ کہنا پڑے۔ایک خبر کے مطابق اوپرا ونفرے نے اس تقریر کے بعد 2020 میں امریکا کا صدارتی انتخاب لڑنے پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع نے اس فیصلے کی تصدیق بھی کردی ہے۔
اوپرا کی کہانی
جب اوپرا ونفرے نے اپنے ٹی وی ہوسٹنگ کے کیریئر کا آغاز کرنا چاہا تو اس کے ’اوپرا ونفرے شو‘ کے ڈائریکٹر نے اسے صاف الفاظ میں کہہ دیا تھا کہ وہ ٹی وی پر نہیں آسکتی کیونکہ وہ بہت جذباتی عورت تھی اور بات بات پر اس کے آنسو نکل آتے تھے۔ لیکن جب اوپرا نے ٹی وی شو شروع کیا تو وہ دنیا کے تمام ٹی وی شوز میں مقبول ہو گیا اور وہ آج دنیا کی امیر ترین سیاہ فام مریکی عورت ہے۔ اوپر ا کی جذباتیت اور حساسیت اسے شہر ت کی بلندیوں پر لے گئی ۔ اس سے یہی پتہ چلتاہے کہ لوگوں کی باتوں پر دھیان نہ دو، اپنی کسی کمزوری یا خوبی کو نہ چھپائو بلکہ اس بات پر شکر کر کہ تمھیں قدرت نے کیسا بنایا ہے کیونکہ کبھی کبھی جن چیزوں کو ہم اپنی کمی سمجھتے ہیں وہ ہمیں باقیوں سے الگ کرتی ہیں اور اوپرا کی حساس فطرت ہی اس کی کامیابی کی کنجی بنی ۔
اوپرا ونفرے شو
اوپراا ونفرے شو، جسے اکثر اوپرا ہی کہا جاتا تھا۔ یہ ایک سنجید ہ نوعیت کا امریکی ٹاک شو تھا جو 8 ستمبر، 1986 سے 25 مئی، 2011 تک شکاگو، ایلینائے میں 25 سیز ن یعنی 25 سال تک آن ایئر گیا جو امریکی ٹیلی وژن کی تاریخ میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا شو تھا۔ جس میں امریکا کی نامور شخصیات نے شرکت کی اور اوپرا کو انٹرویو دیے۔ اوپر ا اپنے شو کا سب سے بدترین انٹرویو الزبتھ ٹیلرکا قرار دیتی ہیں۔ انٹرویو سے قبل الزبیتھ ٹیلر نے ونفرے سے کہا کہ وہ اس سے ذاتی نوعیت کے سوالات نہیں پوچھیں گی ، جس کی ونفرے نے پروا نہیں کی اور الزبیتھ ٹیلر کی 7 شادیوں اور ان سے جڑے واقعات کے بارے میں پوچھتی رہی جس پر ٹیلر ناراض بھی بہت ہوئی لیکن 1992میں ٹیلر نے ونفرے سے ذاتی حیثیت میں معذرت بھی کرلی تھی ۔
10 فروری 1993 کو ونفرے نے مائیکل جیکسن کا انٹرویو کیا جو ٹیلی وژن کی تاریخ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا انٹرویو تھاکیونکہ مائیکل جیکسن نے 14 سال سے انٹرویو نہیں دیا تھا۔ اس وقت مائیکل جیکسن کا اسٹوڈیو البم ’’ ڈینجرس ‘‘ ریلیز ہوا تھا اور ٹاپ ٹین چارٹ پر تھا۔ یہ انٹرویو مائیکل جیکسن کے نیورلینڈ رینچ سے براہ راست نشر ہوا اور اسے اس وقت 90 ملین لوگوں نے دیکھا۔اوپرا ونفرے شو میں سب سے زیادہ نظر آنے والی شخصیت ونفرے کی دوست گیل کنگ تھی جس نے 141بار شرکت کی ۔ اس کے بعد سیلین ڈیان کی تھی جو صرف 28 بار اس شو میں شریک ہوئی۔ اس کے علاوہ اس شومیںا مریکی صدر باراک اوباما، ان کی اہلیہ مشیل اوبامااورجارج بش بھی شریک ہو چکے ہیں اور شاید ہی کوئی سیلیبریٹی ہو جو اس شوکا حصہ نہ بنی ہو۔ اوپرا ونفرے شو کا آخری شو دودن پر مشتمل تھا جس میں میڈونا اور بیانسی جیسی فنکارہ شامل ہوئيں۔جن مداحوں نے اوپرا کو آخری شو ریکارڈ کرتے دیکھا ہے ان کا کہنا ہے کہ آخری بار الوداع کہتے ہوئے ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔
اوپرا کی سماجی خدمات
اوپرا اب تک 3 بلین ڈالر سے زائد رقم سماجی بہبود کے سلسلے میں تعلیمی اداروں بشمول چارٹر اسکولوں، افریقی۔امریکی طلبہء کی بہبود اور جنوبی افریقہ میں قائم اوپرا ونفرے لیڈرشپ اکیڈمی اور دیگر پروجیکٹس پر خرچ کر چکی ہیں۔1998 میںاوپرا ز اینجل نیٹ ورک قائم کیا اور اپنے ویوورزکی زندگی بدلنے کیلئے3.5 ملین ڈالر جمع کرنے کی اپیل کی۔ جس پر بہت سے صاحب حیثیت افراد نے عطیات دیے۔ اس فنڈ کی مدد سے اوپرا نے 2000 ء میں 15000 رضاکاروں کے ذریعے 150 مستحقین کے گھر بنوائے اور فی گھر 25ہزار ڈالر وظیفہ مقرر کیا گیا۔ عطیات کو روکنے سے قبل ونفرے کو 80ملین ڈالر سے زائد رقم مل چکی تھی اور یہ زائد رقم کیٹرینا اور ریٹا نامی طوفانوں کی وجہ سے متاثر ہونے والے لوگو ں کے کام آئی۔ یہ نیٹ ورک 13 ممالک کے 60 سے زائد اسکولوں کو چلارہاہے جہاں کتابیں اور یونیفارم مفت فراہم کیا جاتاہے۔ اب یہ اینجل نیٹ ورک اوپرا ونفرے چیریٹیبل فائونڈیشن کے زیر اہتمام چل رہا ہے۔اس کے علاوہ بھی اوپرا کی کئی سماجی اور انسانی فلاح کی خدمات ہیں جسے اس مختصر مضمون کے ذریعے احاطہ تحریر میں لانا مشکل امر ہے۔
اوپرا ونفرے | |
---|---|
(انگریزی میں: Oprah Gail Winfrey) | |
Winfrey at the 2013 Women in the World Conference.
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Orpah Gail Winfrey)[1] |
پیدائش | کوسیاسکو، مسیسپی, U.S. |
جنوری 29, 1954
رہائش | Montecito, California, U.S. |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
نسل | امریکی افریقی [2][3][4] |
آنکھوں کا رنگ | بھورا |
بالوں کا رنگ | سیاہ |
استعمال ہاتھ | بایاں |
جماعت | ڈیموکریٹک پارٹی |
رکنیت | امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون |
ساتھی | Stedman Graham (1986–present) |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ٹینیسی اسٹیٹ یونیورسٹی |
پیشہ |
|
مادری زبان | انگریزی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [5][6] |
کارہائے نمایاں | شارلٹس ویب ، بی مووی ، دی پرنسس اینڈ دی فراگ |
مؤثر شخصیات | مایا انجیلو |
تنخواہ | $75 ملین (2013) |
کل دولت | 1000000000 امریکی ڈالر (25 جون 2021) |
اعزازات | |
ٹائم 100 (2022)[7] ٹائم 100 (2018)[8] گولڈن گلوب اعزاز (2018) صدارتی تمغا آزادی (2013) اینسفیلڈ-وولف بک ایوارڈز (2010) کینیڈی سینٹر اعزاز (2010) ٹائم 100 (2004) پرائم ٹائم ایمی ایوارڈ (2000) نیشنل بک ایوارڈ (1999)[9] پی باڈی اعزاز (1995) نیشنل ویمنز ہال آف فیم (1994)[10] ہوریٹیو ایلگر اعزاز (1993)[11] |
|
نامزدگیاں | |
دستخط | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | www |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
اوپرا ونفرے (انگریزی: Oprah Winfrey) ریاستہائے متحدہ امریکا کی ایک فلمی اداکارہ ہے۔[12]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر اوپرا ونفرے سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ https://www.achievement.org/achiever/oprah-winfrey/#interview — اقتباس: "Winfrey has said in interviews that 'my name had been chosen from the Bible. My Aunt Ida had chosen the name, but nobody really knew how to spell it, so it went down as "Orpah" on my birth certificate, but people didn't know how to pronounce it, so they put the "P" before the "R" in every place else other than the birth certificate. On the birth certificate it is Orpah, but then it got translated to Oprah, so here we are.'"
- ↑ https://nmaahc.si.edu/blog/oprah-winfrey-media-mogul-and-philanthropist
- ↑ عنوان : Notable Black American Women — https://nmaahc.si.edu/blog/oprah-winfrey-media-mogul-and-philanthropist
- ↑ https://nmaahc.si.edu/blog/oprah-winfrey-media-mogul-and-philanthropist
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13529332g — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/21875555
- ↑ https://time.com/collection/100-most-influential-people-2022/6177763/oprah-winfrey-titans/
- ↑ https://time.com/collection/most-influential-people-2018/5217575/oprah-winfrey/
- ↑ https://www.nationalbook.org/programs/dcal/#tab-2
- ↑ https://www.womenofthehall.org/inductee/oprah-winfrey/
- ↑ Member Profile – Horatio Alger Association — اخذ شدہ بتاریخ: 12 اپریل 2018
- ↑ انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Oprah Winfrey"
|
|
|