ایمن محمد ربیع الزواہری [8] ( عربی: أيمن محمد ربيع الظواهري ؛ جون 19، 1951 – 31 جولائی، 2022) [9] ایک مصری نژاد طبیب، ماہر الہیات اور اسلام پسند قائد تھے۔ وہ جون 2011 میں اسامہ بن لادن کے بعد القاعدہ کا سربراہ بنا، جسے امریکا نے پاکستان میں مار دیا تھا۔ جولائی 2022 میں، <b>الزواہری</b> کو بھی امریکا نے افغانستان میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک کر دیا تھا۔ [10][11]

ایمن الظواہری
(عربی میں: أيمن الظواهري ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
القاعدہ امیر (2 )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
16 جون 2011  – 31 جولا‎ئی 2022 
اسامہ بن لادن 
 
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: أيمن مُحمَّد ربيع الظواهري ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 19 جون 1951ء[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معادی  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 31 جولا‎ئی 2022ء (71 سال)[4][5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کابل  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات ڈرون حملہ  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاتل سی آئی اے  ویکی ڈیٹا پر (P157) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مملکت مصر (1951–1952)
جمہوریہ مصر (1953–1958)
متحدہ عرب جمہوریہ (1958–1971)
مصر (1971–1990)
بے وطنی (1990–2022)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت القاعدہ  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن مصری اسلامی جہاد،  القاعدہ  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہ دمہ  ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
بہن/بھائی
محمد الظواہری  ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ قاہرہ  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ جراح،  عالم،  عسکری قائد  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی[7]،  انگریزی،  فرانسیسی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک سلفی جہادیت  ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری مصری فوج،  مصری اسلامی جہاد،  القاعدہ  ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کمانڈر القاعدہ  ویکی ڈیٹا پر (P598) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں جنگ افغانستان،  شمال مغرب پاکستان میں جنگ،  دہشت پر جنگ،  6 روزہ جنگ،  افغانستان میں سوویت جنگ  ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

الزواہری اس سے قبل اسلامسٹ تنظیموں کا ایک سینئر رکن تھا جس نے ایشیا، افریقہ، شمالی امریکا اور یورپ میں حملوں کی قیادت کی۔ 2012 میں، الزواہری نے مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمان ممالک میں مغربی باشندوں کو اغوا کریں۔

11 ستمبر کے حملوں کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ نے ایمن الزواہری کو پکڑنے والی معلومات یا انٹیلی جنس کے لیے 25 ملین امریکی ڈالر کے انعام کی پیشکش کی تھی۔ [12][13] اس پر 1999 میں اقوام متحدہ کی القاعدہ پر پابندیاں عائد کرنے والیی کمیٹی نے القاعدہ کے رکن کے طور پر دنیا بھر میں پابندی عائد کی تھی۔ [14]

ذاتی زندگی ترمیم

ابتدائی زندگی ترمیم

ایمن الظواہری 1951 میں گیزا [15][16] میں اس وقت کی مملکت مصر میں محمد ربیع الظواہری اور امیمہ عزام کے ہاں پیدا ہوئے۔ [17]

نیویارک ٹائمز نے 2001 میں الزواہری کو "ایک خوش حال اور باوقار خاندان سے تعلق رکھنے والے کے طور پر بیان کیا جو اسے مذہب اور سیاست دونوں میں مضبوطی سے جڑا ہوا نسب دیتا ہے"۔ الزواہری کے والدین کا تعلق خوش حال گھرانوں سے تھا۔ الزواہری کے والد محمد ربیع الظواہری کا تعلق کفر الشیخ الزواہری، شرقیہ کے ڈاکٹروں اور علما کے ایک بڑے خاندان سے تھا، جس میں ان کے دادا شیخ محمد الاحمدی الزواہری (1887–1944) تھے، جو الازہر کے 34ویں امام [18] تھے۔ محمد ربیع قاہرہ یونیورسٹی میں ایک سرجن اور فارمیسی کے پروفیسر بنے۔ ایمن الزواہری کی والدہ، عمائمہ عزام، ایک امیر، سیاسی طور پر سرگرم قبیلے سے تعلق رکھتی تھیں، ان کے والد عبد الوہاب عزام، ایک ادبی اسکالر تھے۔ عبد الوہاب قاہرہ یونیورسٹی کے صدر، کنگ سعود یونیورسٹی (سعودی عرب کی پہلی یونیورسٹی ) کے بانی اور افتتاحی ریکٹر تھے۔ وہ ساتھ ساتھ پاکستان میں سفیر رہے، جب کہ ان کے اپنے بھائی اعظم پاشا تھے، جو عرب لیگ کے بانی سیکرٹری جنرل (1945–1952) تھے۔ [19] ان کی زچگی کی طرف سے ایک اور رشتہ دار سلیم عزام تھا، جو ایک اسلام پسند دانشور اور کارکن تھے، جو لندن میں مقیم اسلامک کونسل آف یورپ کے ایک وقت کے سیکرٹری جنرل تھے۔ [20] امیر اور معزز خاندان کا تعلق بحر بدر میں واقع سعودی عرب کے ایک چھوٹے سے قصبے زواہر میں بحیرہ احمر کے حربی قبیلے سے بھی ہے۔ [21] اس کا سعود کے گھر سے زچگی کا تعلق بھی ہے: اعظم پاشا (اس کے ماموں) کی بیٹی مونا کی شادی مرحوم بادشاہ فیصل کے بیٹے محمد بن فیصل آل سعود سے ہوئی ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Ayman-al-Zawahiri — بنام: Ayman al-Zawahiri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. Diamond Catalogue ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/59974 — بنام: Ayman al-Ẓawāhirī
  3. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000023946 — بنام: Ayman al- Zawahiri — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. Estados Unidos mata al líder de Al Qaeda en una “exitosa” operación contra el terrorismo
  5. Estados Unidos mata al líder de al Qaeda, Ayman al-Zawahiri, en un ataque con drones en Afganistán — شائع شدہ از: 1 اگست 2022
  6. Politico اور Politico magazine
  7. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 22 مئی 2020
  8. Al-Zawahiri is also sometimes transliterated al-Dhawahiri to reflect normative classical Arabic pronunciation beginning with /[[|ð]][[|ˤ]]/۔
  9. "Ayman al-Zawahiri"۔ FBI Most Wanted Terrorists۔ اکتوبر 24, 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جولائی 28, 2016 
  10. Alexander Ward۔ "U.S. kills Al-Qaeda leader Ayman al-Zawahri in drone strike: Sources"۔ Politico (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ اگست 1, 2022 
  11. "US kills al Qaeda leader Ayman al-Zawahiri in drone strike in Afghanistan"۔ سی این این۔ اگست 2, 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ اگست 2, 2022 
  12. "CNN Programs – People in the News"۔ اکتوبر 6, 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 28, 2017 
  13. "Ayman al-Zawahiri"۔ Rewards for Justice۔ اکتوبر 21, 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جولائی 31, 2021 
  14. "UN list of affiliates of al-Qaeda and the Taliban"۔ جولائی 28, 2006 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  15. "Ayman al-Zawahiri – Rewards For Justice"۔ 02 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 اگست 2022 
  16. "Security Council Al-Qaida Sanctions Committee Amends One Entry on Its Sanctions List"۔ United Nations 
  17. Bruce O. Riedel (2010)۔ The search for al Qaeda : its leadership, ideology, and future۔ Brookings Institution. Saban Center for Middle East Policy (Paperback ایڈیشن)۔ Washington, D.C.: Brookings Institution Press۔ صفحہ: 16۔ ISBN 978-0-8157-0452-2۔ OCLC 656846805 
  18. Youssef H. Aboul-Enein (مارچ 2004)۔ "Ayman Al-Zawahiri: The Ideologue of Modern Islamic Militancy" (PDF)۔ Air University – Maxwell Air Force Base, Alabama۔ صفحہ: 1۔ جنوری 14, 2020 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 15, 2020 
  19. Olivier Roy، Antoine Sfeir (ed.
  20. Lorenzo Vidino, The New Muslim Brotherhood in the West، Columbia University Press (2010)، p. 234
  21. David Boukay (2017)۔ From Muhammad to Bin Laden: Religious and Ideological Sources of the Homicide Bombers Phenomenon۔ Routledge۔ صفحہ: 1۔ ISBN 978-1-351-51858-1۔ اپریل 15, 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ فروری 10, 2021 

عمومی اور حوالہ جات ترمیم

  • الظواہری، ایمن، L'absolution، Millelli، Villepreux،آئی ایس بی این 978-2-916590-05-9 (الظواہری کی تازہ ترین کتاب کا فرانسیسی ترجمہ)۔
  • ابراہیم، ریمنڈ (2007)، القاعدہ ریڈر، براڈوے کتب، آئی ایس بی این 978-0-7679-2262-3
  • کیپل، گیلس؛ اور Jean-Pierre Millelli (2010)، القاعدہ اپنے الفاظ میں، ہارورڈ یونیورسٹی پریس، کیمبرج اور لندن، آئی ایس بی این 978-0-674-02804-3
  • مینسفیلڈ، لورا (2006)، ان کے اپنے الفاظ: ڈاکٹر ایمن الظواہری کی تحریروں کا ترجمہ، لولو پب۔

بیرونی روابط ترمیم

بیانات اور انٹرویوز
مضامین

سانچہ:Al-Jihad