براڈبینڈ پہنچانے والی ٹیکنالوجی اے ڈی ایس ایل اب بدل کر اے ڈی ایس ایل 2+ ہونے والی ہے جس سے انٹرنیٹ کا نقشہ ہی بدل جائے گا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ براڈبینڈ کے بغیر انٹرنیٹ کی رفتار کافی کم ہوتی ہے۔ مگر لوگوں تک براڈبینڈ پہنچانے کے لیے کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہروں تک تیز رفتار والے براڈبینڈ کنیکشن پہنچانے کے لیے شہروں کے پرانے فونوں کے نظام کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ نظام تقریباً سو سال پرانے ہو سکتے ہیں۔

لوسینٹ ٹیکنالوجیز کے کرس ڈی کورسی بوور کا کہنا ہے کہ آج کل تین کلوہرٹز کے لیے بنی تاروں کے ذریعے ایک سیکنڈ میں پچیس میگا بٹز بھیجنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اے ڈی ایس ایل یعنی ایسمٹرک ڈجیٹل سبسکرائبر ( Asymmetric Digital Subscriber ) لائن کا مطلب ہے استعمال کرنے والوں اور ایکسچینج کے درمیان رابطہ اور اس کے ذریعے اس مسئلہ کا حل نکالا گیا ہے۔

کمپیوٹر ایکٹو میگزین کے ڈائلین آرمبرسٹ کے مطابق یہ پرانی ٹیکنالوجی کے ذریعے نئی ٹیکنالوجی کو سامنے لانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ اگلے ایک یا دو ماہ میں اے ڈی ایس ایل 2+ عام استعمال کے لیے دستیاب ہو جائے گی۔ اس سے انٹرنیٹ کی رفتار مزید تیز ہو جائے گی اور بینڈوڈتھ بھی بڑھ جائے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اے ڈی ایس ایل کو پرانی تانبے کی تاروں کے ذریعے لوگوں تک پہنچانا پسندیدہ نہیں ہے مگر کمپنیاں انھیں بدلنے کے لیے پیسے خرچ نہیں کرنا چاہتیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ جن علاقوں میں آبادی زیادہ ہے وہاں انٹرنیٹ اور تیز ہو جائے گا کیونکہ ان علاقوں میں اس نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا کمپنیوں کے لیے زیادہ مفید ہے۔ مگر جو لوگ شہروں سے باہر رہتے ہیں اور جنہیں انٹرنیٹ کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ان کی زندگیوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

حوالہ جات

ترمیم

http://forums.com.pk/showthread.php?t=11714[مردہ ربط]