مشرق وسطی اور عظیم مشرق وسطی
مشرق وسطی اور عظیم مشرق وسطی

مشرق وسطیٰ افریقہ۔یوریشیا کا ایک تاریخی و ثقافتی خطہ ہے جس کی کوئی واضح تعریف نہیں ہے۔ اس خطے میں جنوب مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے ممالک شامل ہیں۔
مغربی دنیا میں مشرق وسطی کو عام طور پر عرب اکثریتی ممالک سمجھا جاتا ہے حالانکہ یہ علاقے کی تمام ریاستوں کی تعریف پر پورا نہیں اترتا۔ علاقے کی نسلی برادریوں میں افریقی، عرب، آرمینیائی، آذری، بربر، یونانی، یہودی، کرد، فارسی، تاجک، ترک اور ترکمان شامل ہیں۔ خطے کی سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان بلاشبہ عربی ہے جبکہ دیگر زبانوں میں آرمینیائی، آذری، بربر زبانیں، عبرانی، کرد، فارسی، ترک، یونانی اور اردو شامل ہیں۔
مشرق وسطی کی مغرب میں کی گئی تعریف کے مطابق جنوب مغربی ایشیا اور ایران سے مصر تک کا علاقہ مشرق وسطیٰ ہے۔ مصر مشرق وسطی کا حصہ سمجھا جاتا ہے حالانکہ وہ جغرافیائی طور پر شمالی افریقہ میں ہے۔
مقدرہ بین الاقوامی فضائی سفر (IATA) کی تیار کردہ مشرق وسطی کی تعریف کے تحت بحرین، مصر، ایران، عراق، اسرائیل، اردن، کویت، لبنان، فلسطین، اومان، قطر، سعودی عرب، سوڈان، شام، متحدہ عرب امارات اور یمن مشرق وسطی کا حصہ ہیں۔
مشرق وسطی اور اس سے منسلک اسلامی ممالک کے لیے عظیم مشرق وسطی کی سیاسی اصطلاح استعمال کی گئی ہے جس میں روایتی مشرق وسطی کے علاوہ ترکی، اسرائیل، افغانستان اور پاکستان بھی شامل ہیں۔
یہ اصطلاح 2004ء میں جی 8 کے اجلاس میں امریکا کے صدر جارج ڈبلیو بش نے استعمال کی تھی۔