افریقہ

کرہ ارض کا دوسرا سب سے بڑا براعظم
(براعظم افریقہ سے رجوع مکرر)

افریقا (africa) رقبے کے لحاظ سے کرہ ارض کا دوسرا بڑا بر اعظم، جس کے شمال میں بحیرہ روم، مشرق میں بحر ہند اور مغرب میں بحر اوقیانوس واقع ہے۔

افریقا
Africa
رقبہ30,370,000 کلومیٹر2 (11,730,000 مربع میل)،  دوسرا
آبادی1.1 بلین[1] (2013, دوسرا)
کثافت آبادی36.4/کلومیٹر2 (94/مربع میل)
لقب آبادیافریقی
ممالک54 (اور 2 متنازع) (فہرست ممالک)
زیر نگین علاقے
زبانیںافریقی زبانیں
منطقۂ وقتمتناسق عالمی وقت−01:00 to متناسق عالمی وقت+04:00
بڑے شہرشہر
نائجیریا کا پرچم لاگوس
مصر کا پرچم قاہرہ
جمہوری جمہوریہ کانگو کا پرچم کنشاسا
جنوبی افریقا کا پرچم جوہانسبرگ
سوڈان کا پرچم خرطوم
تنزانیہ کا پرچم دارالسلام
مصر کا پرچم اسکندریہ
آئیوری کوسٹ کا پرچم آبدجان
نائجیریا کا پرچم کانو
مراکش کا پرچم دار البیضاء
نائجیریا کا پرچم ابادان
کینیا کا پرچم نیروبی
نائجیریا کا پرچم ابوجا
براعظم افریقا
مصرسوڈانایریٹریاایتھوپیاجبوتیصومالیہکینیایوگینڈاروانڈابرونڈیتنزانیہموزمبیقملاویمڈغاسکرسوازی لینڈلیسوتھوجنوبی افریقہزمبابوےبوٹسوانانمیبیاانگولازیمبیاجمہوریہ کانگوجمہوریہ کانگوگیبونساؤ ٹوم و پرنسپاستوائی گنیکیمرونوسطی افریقی جمہوریہچاڈنائجیریانائجربیننٹوگوگھاناآئیوری کوسٹلائبیریاسیرالیونگنیگنی بساؤسینیگالگیمبیاماریطانیہمالیمغربی صحارامراکشالجزائرتیونسلیبیامشرق وسطیبحیرہ رومبحر ہندبحیرہ احمربحر اوقیانوسآبنائے جبرالٹر
افریقہ کا سیاسی نقشہ (ملک کا نام دیکھنے کے لیے ماؤس نقشے کے اوپر لے جائیں، مضمون تک جانے کے لیے نقشے میں متعلقہ ملک پر کلک کریں)

دلکش نظاروں، گھنے جنگلات، وسیع صحراؤں اور گہری وادیوں کی سرزمین، جہاں آج 53 ممالک آباد ہیں اور ان کے باسی کئی زبانیں بولتے ہیں۔

محل وقوع ترمیم

افریقا کے شمالی اور جنوبی حصے نہایت خشک اور گرم ہیں جن کا بیشتر حصہ صحراؤں پر پھیلا ہوا ہے۔ خط استوا کے ارد گرد گھنے جنگلات ہیں۔ مشرقی افریقہ میں عظیم وادی الشق کے نتیجے میں گہری وادیاں تشکیل پائیں جن میں کئی بڑی جھیلیں بھی واقع ہیں۔

براعظم کے مغرب میں دریائے نائجر بہتا ہے جو وسیع دلدلی ڈیلٹا بناتا ہوا بحر اوقیانوس میں جا گرتا ہے۔ اس کے مشرق میں دریائے کانگو افریقا کے گھنے استوائی جنگلات سے گزرتا ہے۔ براعظم کے مشرقی حصے میں عظیم وادی الشق اور ایتھوپیا کے بالائی میدان ہیں۔ قرن افریقا براعظم کا مشرق کی جانب آخری مقام ہے۔

 
مصنوعی سیارے سے لی گئی افریقا کی خلائی تصویر

صحرائے اعظم شمالی افریقا کے بیشتر حصے پر پھیلا ہوا دنیا کا سب سے بڑا صحرا ہے۔ اس عظیم صحرا کا ایک چوتھائی حصہ ریتیلے ٹیلوں پر مشتمل ہے جبکہ بقیہ پتھریلے خشک میدان ہیں۔ براعظم کے دیگر بڑے صحراؤں میں نمیب اور کالاہاری شامل ہیں۔

صحرائے اعظم کے جنوب میں صحرائی اور جنگلی علاقوں کو چھوڑ کر پورے براعظم میں گھاس کے وسیع میدان ہیں جو سوانا کہلاتے ہیں۔ یہی میدان ہاتھی سمیت افریقا کے دیگر مشہور جانوروں کے مسکن ہیں۔

مشرق میں عظیم وادی الشق ہے، جو دراصل زمین میں ایک عظیم دراڑ کے نتیجے میں وجود میں آئی۔ یہ عظیم دراڑ جھیل نیاسا سے بحیرہ احمر تک پھیلی ہوئی ہے۔ اگر یہ دراڑ مزید پھیلتی گئی تو ایک دن قرن افریقا براعظم سے الگ ہو جائے گا۔

موسم ترمیم

خط استوا کے ساتھ ساتھ بارشوں کے باعث گھنے جنگلات واقع ہیں یہاں کا موسم گرم اور نمی سے بھرپور ہے۔

آزادی ترمیم

 
نوآبادیاتی دور میں افریقا کے مختلف ممالک کا نقشہ، مختلف رنگ مختلف قابض قوتوں کو ظاہر کر رہے ہیں جن کی نشان دہی کی گئی ہے

1960ء کی دہائی تک افریقا کا بیشتر حصہ یورپی ممالک کے قبضے میں تھا اور طویل غلامی کے بعد 1980ء کی دہائی تک تقریباً تمام ممالک کو آزادی مل گئی لیکن ان کے وسائل نو آبادیاتی دور میں غصب کر لیے گئے تھے اس لیے اقتصادی و معاشی طور پر وہ آج تک نہ سنبھل سکے اور غربت کی دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر جہالت کے باعث نسلی و قومی تعصب نے بھی افریقی عوام کے دلوں میں جڑیں پکڑیں جس کے نتیجے میں خوفناک جنگیں اور خانہ جنگیاں ہوئیں جن میں لاکھوں انسان اجل کا نشانہ بن گئے۔

افریقا کے 15 ممالک ایسے ہیں جن کی سرحدیں سمندر سے نہیں ملتیں جس کے باعث تجارت اور مواصلات کے رابطے محدود ہیں۔

آبادی ترمیم

افریقا کی بیشتر آبادی دیہات میں رہتی ہے لیکن چند بڑے شہر بھی ہیں جن میں قاہرہ قابل ذکر ہے، کی آبادی 65 لاکھ ہے اور یہ براعظم کا سب سے بڑا شہر ہے۔ شمالی اور مشرق کے بیشتر ممالک کا مذہب اسلام ہے اور وہ دنیا کے دیگر اسلامی ممالک کے ساتھ عالمی اسلامی اخوت کے گہرے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔

رقبہ ترمیم

رقبے کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا براعظم ہونے کے باوجود افریقا کی آبادی زیادہ نہیں خصوصاً صحرائی علاقوں میں آبادی نہ ہونے کے برابر ہے۔ زیادہ تر آبادی پانی کے ذخائر اور زرخیز علاقوں میں ہے۔ افریقا میں شرح پیدائش بہت زیادہ ہے اس لیے آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

افریقا کی بیشتر عوام کا طرز زندگی انتہائی سادہ ہے لیکن مغربی اشیاء کے استعمال کے رحجان میں اب اضافہ ہو رہا ہے۔ کئی ممالک میں تعلیم عام کرنے کے منصوبہ جات کے تحت خواندگی اور صحت کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

نباتات و معدنیات ترمیم

افریقا معدنیات سے مالا مال ہے اور نو آبادیاتی دور میں اسی دولت نے اسے غلامی کے طویل دور میں دھکیل دیا۔ یہاں پائی جانے والی معدنیات میں تیل، سونا، تانبا اور ہیرا خصوصاً قابل ذکر ہیں جو دنیا میں سب سے زیادہ یہیں سے نکالا جاتا ہے۔ کسی زمانے میں مالی میں دنیا میں پیدا ہونے والے نصف سے زائد سونا نکالا جاتا تھا۔ کئی ممالک میں کان کنی اہم ترین صنعت ہے۔

براعظم کے جنوبی علاقوں خصوصاً جنوبی افریقا میں سب سے زیادہ کانیں ہیں جہاں سے ہیرے، سونا، یورینیم اور تانبا نکالا جاتا ہے۔ تانبے کے سب سے زیادہ ذخائر جمہوریہ کانگو اور زیمبیا میں پائے جاتے ہیں۔ تیل الجزائر، انگولا، مصر، لیبیا اور نائجیریا میں نکلتا ہے۔

افریقا میں مختلف اقسام کے ماحول میں مختلف فصلیں بھی ہوتی ہیں۔ منطقہ حارہ کے علاقوں میں ربڑ اور کیلا اہم کاشت ہے جبکہ مشرقی افریقا چائے اور کافی کی کاشت کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے جن میں کینیا قابل ذکر ہے۔

افریقا کی بیشتر صنعتیں خام مال پر عمل پر انحصار کرتی ہیں۔ چند افریقی ممالک کی صنعت ایک ہی فصل یا معدنی وسیلے پر منحصر ہے لیکن کئی شہروں میں مختلف صنعتیں قائم کی جا رہی ہیں۔ شمالی افریقا کے ممالک، نائجیریا اور جنوبی افریقا میں سب سے زیادہ صنعتیں ہیں۔ براعظم میں سب سے زیادہ تیل شمالی افریقا کے مسلم ممالک اور مغرب میں بحر اوقیانوس کے ساتھ ساتھ واقع زیریں ممالک میں نکالا جاتا ہے۔

افریقا دنیا کا گرم ترین براعظم ہے جہاں صحرائے اعظم میں 122 ڈگری فارن ہائٹ تک درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ شمالی ساحلی علاقے انتہائی گرم اور خشک ہیں اور بارش بہت کم ہوتی ہے۔ ساحلی علاقوں سے جنوب کی طرف صحرائے اعظم بیابان اور تیز خشک ہواؤں کا علاقہ ہے۔ اس کے جنوب میں ساحل کا علاقہ واقع ہے جہاں درختوں کی کٹائی صحرائے اعظم کو جنوب کی طرف مزید پھیلنے کا موقع دے رہی ہے۔ خط استوا کے قریب بہت زیادہ بارش ہوتی ہے اور اسی لیے مغربی اور وسطی علاقوں میں گھنے جنگلات ہیں۔ مزید جنوب میں موسم بہت خشک ہے اور قحط سالی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

زمین کے معیار کے مطابق افریقا میں مختلف اقسام کی زراعت ہوتی ہے۔ پہاڑی علاقوں جیسے روانڈا، یوگینڈا اور کینیا میں چائے کاشت کی جاتی ہے۔ شمالی میں جہاں پانی وافر مقدار میں موجود نہیں غذائی اجناس مقامی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کاشت کی جاتی ہے جبکہ نقد فصلیں جیسے پھل، کھجور اور زیتون برآمد کیے جاتے ہیں۔ مغربی افریقا میں مونگ پھلیاں، کوکوا اور کافی کاشت ہوتی ہے۔ جنوبی حصے میں جنوبی افریقا میں مختلف اقسام کی کاشت ہوئی ہے جن میں پھل برآمد کیے جاتے ہیں اور انگوروں سے شراب کشید کی جاتی ہے۔

خطے اور ملک
کا نام
مع پرچم
رقبہ
(مربع کلومیٹر)
آبادی
(بمطابق یکم جولائی 2002ء)
کثافتِ آبادی
(فی مربع کلومیٹر)
دار الحکومت
مشرقی افریقا:
  برونڈی 27,830 6,373,002 229.0 بجمبورا
  جزائر قمر 2,170 614,382 283.1 مورونی
  جبوتی 23,000 472,810 20.6 جبوتی
  اریٹریا 121,320 4,465,651 36.8 اسمارا
  ایتھوپیا 1,127,127 67,673,031 60.0 عدیس ابابا
  کینیا 582,650 31,138,735 53.4 نیروبی
  مڈغاسکر 587,040 16,473,477 28.1 انتاناناریوو
  ملاوی 118,480 10,701,824 90.3 لیلونگوے
  موریشیس 2,040 1,200,206 588.3 پورٹ لوئس
  مایوٹ (فرانس) 374 170,879 456.9 ماموزو
  موزمبیق 801,590 19,607,519 24.5 ماپوٹو
  ری یونین (فرانس) 2,512 743,981 296.2 سینٹ ڈینس
  روانڈا 26,338 7,398,074 280.9 کیگالی
455 80,098 176.0 وکٹوریا
  صومالیہ 637,657 7,753,310 12.2 موغادیشو
  تنزانیہ 945,087 37,187,939 39.3 ڈوڈوما
  یوگینڈا 236,040 24,699,073 104.6 کمپالا
  زیمبیا 752,614 9,959,037 13.2 لوساکا
  زمبابوے 390,580 11,376,676 29.1 ہرارے
وسطی افریقا:
  انگولا 1,246,700 10,593,171 8.5 لوانڈا
  کیمرون 475,440 16,184,748 34.0 یاؤنڈے
  وسطی افریقی جمہوریہ 622,984 3,642,739 5.8 بانگوئی
  چاڈ 1,284,000 8,997,237 7.0 این جامینا
  جمہوریہ کانگو 342,000 2,958,448 8.7 برازاویل
  ڈیموکریٹک جمہوریہ کانگو 2,345,410 55,225,478 23.5 کنشاسا
  استوائی گنی 28,051 498,144 17.8 مالابو
  گیبون 267,667 1,233,353 4.6 لبریول
  ساؤ ٹوم و پرنسپ 1,001 170,372 170.2 ساؤ ٹوم
شمالی افریقا:
  الجزائر 2,381,740 32,277,942 13.6 الجزیرہ
  مصر 1,001,450 70,712,345 70.6 قاہرہ
  لیبیا 1,759,540 5,368,585 3.1 طرابلس
  مراکش 446,550 31,167,783 69.8 رباط
  سوڈان 2,505,810 37,090,298 14.8 خرطوم
  تیونس 163,610 9,815,644 60.0 تیونس
جنوبی افریقا:
  بوٹسوانا 600,370 1,591,232 2.7 گیبرون
  لیسوتھو 30,355 2,207,954 72.7 ماسیرو
  نمیبیا 825,418 1,820,916 2.2 ونڈہوئیک
  جنوبی افریقا 1,219,912 43,647,658 35.8 بلوم فاؤنٹین، کیپ ٹاؤن، پریٹوریا[2]
  سوازی لینڈ 17,363 1,123,605 64.7 ایم بابانے
مغربی افریقا:
  بینن 112,620 6,787,625 60.3 پورٹو نووو
  برکینا فاسو 274,200 12,603,185 46.0 اوگادوگو
  کیپ ورڈی 4,033 408,760 101.4 پرائیا
  آئیوری کوسٹ 322,460 16,804,784 52.1 یاماسوکرو
  گیمبیا 11,300 1,455,842 128.8 بانجل
  گھانا 239,460 20,244,154 84.5 عکرہ
  گنی 245,857 7,775,065 31.6 کوناکری
  گنی بساؤ 36,120 1,345,479 37.3 بساؤ
  لائبیریا 111,370 3,288,198 29.5 مونروویا
  مالی 1,240,000 11,340,480 9.1 بماکو
  ماریطانیا 1,030,700 2,828,858 2.7 نواکشوت
  نائجر 1,267,000 10,639,744 8.4 نیامی
  نائجیریا 923,768 129,934,911 140.7 ابوجا
  سینٹ ہلینا (برطانیہ) 410 7,317 17.8 جیمز ٹاؤن
  سینی گال 196,190 10,589,571 54.0 ڈاکر
  سیرالیون 71,740 5,614,743 78.3 فری ٹاؤن
  ٹوگو 56,785 5,285,501 93.1 لوم
کل 30,368,609 843,705,143 27.8

مزید دیکھے ترمیم

دوسرے براعظم

  1. ایشیا،
  2. یورپ،
  3. افریقا،
  4. انٹارکٹیکا،
  5. آسٹریلیا،
  6. شمالی امریکا اور
  7. جنوبی امریکا

حوالہ جات ترمیم

  1. Ericha Gudmastad (2013)۔ "2013 World Population Data Sheet" (PDF)۔ www.prb.org۔ Population Reference Bureau۔ 27 دسمبر 2013 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2015 
  2. بلوم فاؤنٹین جنوبی افریقا کا عدالتی دار الحکومت ہے جبکہ کیپ ٹاؤن قانونی اور پریٹوریا انتظامی صدر مقام ہیں