بشیر احمد بلور یکم اگست 1943ءکو قیام پاکستان سے چار سال قبل پشاور میں پشاور کے معروف تاجر، سماجی و سیاسی خاندان میں بلور دین کے ہاں پیدا ہوئے -عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اور صوبے کے سنئیر وزیر تھے

بشیر احمد بلور
 

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 1 اگست 1943ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 22 دسمبر 2012ء (69 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
جماعت عوامی نیشنل پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد عثمان بلور، ہارون بلور
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زندگی ترمیم

قانون میں گریجویٹ کیا اور پشاور ہائیکورٹ بار کے رکن بھی رہے - 1970ء میں اے این پی جو اس وقت این اے پی کے نام سے زیر قائم تھی اس میں شمولیت اختیار کی- 2008ءکے عام انتخابات میں پانچویں مرتبہ صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، دو مرتبہ اے این پی کے صوبائی صدر بھی رہے - 1970ءمیں انھوں نے اے این پی سے اپنے سیاسی زندگی کا آغاز کیا اور سیاست میں اہم مقام حاصل کیا۔ 2008ءکے عام انتخابات میں وہ صوبائی حلقہ پی ایف تھری پشاور سے صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور بعد ازاں چوتھی مرتبہ اے این پی کے سینئر صوبائی وزیر کی حیثیت سے حلف لیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کے ساتھ ساتھ وہ دو مرتبہ اے این پی کے صوبائی صدر بھی رہے۔

شہادت ترمیم

22 دسمبر 2012 کو عوامی نیشنل پارٹی کی ایک ریلی میں ایک خودکش حملہ ہوا ۔ اس واقعے میں سنئیر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کے علاوہ ان کے سیکرٹری اور ایک اعلی پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے -

تدفین ترمیم

بشیر احمد بلور کی نمازجنازہ کرنل شیر خان شہید اسٹیڈیم میں پڑھائی گئی- جنازے میں اسفندیارولی، وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی سمیت ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔

سوگ ترمیم

بشیر بلور کی وفات پر پورے پاکستان میں مختلف سطحوں پر سوگ کا اعلان کیا۔

حکومت پاکستان ترمیم

ایک روزہ سوگ اور قومی پرچم سرنگوں

حکومت خیبر پختونخوا ترمیم

تین روزہ سوگ

حکومت سندھ ترمیم

دو روزہ سوگ

حکومت بلوچستان ترمیم

تین روزہ سوگ

حکومت پنجاب ترمیم

ایک روزہ سوگ

عوامی نیشنل پارٹی ترمیم

دس روزہ سوگ

پاکستان پیپلز پارٹی ترمیم

دو روزہ سوگ

متحدہ قومی تحریک ترمیم

تین روزہ سوگ

پاکستان مسلم لیگ فنکشنل ترمیم

تین روزہ سوگ