بصرہ ابن ابی بصرہ غفاری۔ یہ اور ان کے والد دونوں صحابی ہیں۔

حالات زندگی ترمیم

ان کے والد کے نام میں اختلاف ہے۔ ان دونوں کا شمار ان صحابہ میں ہے جو مصر میں جاکے رہے تھے۔[1]

مرویات ترمیم

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کر کے خبر دی کہ وہ کہتے تھے میں کوہ طور گیا (وہاں سے لوٹتے ہوئے) بصرہ بن ابی بصرہ غفاری سے ملاقات ہوئی انھوں نے پوچھا کہ کہاں سے آ رہے ہو میں نے کہا کوہ طور سے انھوں نے کہا اگر مجھ سے تم سے قبل اس کے کہ تم کوہ طور جاتے ملاقات ہو گئی ہوتی تو تم ہرگز نہ جاتے میں نے رسول خدا ﷺ سے سنا ہے آپ فرماتے ہے سفر نہ کیا جائے مگر تین مسجدوں کی طرف مسجد حرام (یعنی کعبہ) اور میری مسجد اور مسجد بیت المقدس۔ ابو عمر نے کہا ہے کہ یہ حدیث بصرہ بن ابی بصرہ سے اس طرح سوا موطا کے اور کسی کتاب میں نہیں ہے۔ سید بن ابی سعید نے بھی اس حدیث کو ابوہریرہ سے اسی طرح روایت کیا ہے ان دونوں نے کہا ہے کہ یہ حدیث ابو بصرہ سے مروی ہے (نہ بصرہ بن ابی بصرہ سے) اور میرا خیال ہے کہ یہ وہم یزید بن ہاد سے ہوا ہے (جو اس سند کا ایک راوی ہے) ابو عمر کا یہ کہنا کہ یہ حدیث اس طرح سوا موطا کے اور کہیں نہیں ہے خود انھیں کا وہم ہے۔ کیوں کہ اس حدیث کو واقدی نے عبد اللہ ن جعفر سے انھوں نے ابن ہاد سے امام مالک کی طرح بصرہ بن ابی بصرہس ے رویات کیا ہے پس اس سے معلوم ہوا کہ وہم یا تو ابن ہا سے ہوا یا محمد بن ابراہیم ے ہوا کیوں کہ ابو سلمہ سے تو محمد کے علاوہ اور لوگوں نے بھی روایت کیا ہے اور انھوں نے بھی یہی کہا ہے کہ یہ حدیث ابی بصرہ سے مروی ہے۔۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. الاصابہ فی تمیز الصحابہ جلد1صفحہ 326 مؤلف: حافظ ابن حجر عسقلانی ،ناشر: مکتبہ رحمانیہ لاہور
  2. اسد الغابہ ،مؤلف: أبو الحسن عز الدين ابن الاثير جلد دوم صفحہ 299 المیزان پبلیکیشنز لاہور