بغداد بیٹری کو پارتھین بیٹری بھی کہا جاتا ہے۔ یہ تین حصوں پر مشتمل ہے۔ مرکزی حصہ 6 انچ کا پیلا مٹی کا برتن ہے اور بغداد میوزیم میں موجود ہے۔ اس کا تعلق 248 قبل مسیح سے 226قبل مسیح کے دوران پارتھیوں کے قبضے سے ہے۔ 248 قبل مسیح کی اس بیٹری کی ایک نقل آج کے سائنسدانوں نے بھی بنائی ہے۔ جس سے 0.87 وولٹ بجلی پیدا ہوئی۔ خیال ہے کہ اس بیٹری کو طبی مقاصد جیسے تکلیف میں آرام دینے کے لیے استعمال کیا جاتاتھا۔[2]

تینوں حصوں کی ڈرائنگ.[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. "Paranormal Image Gallery – Ancient Mysteries/Aztec carving of ancient astronaut"۔ Unexplained Mysteries۔ September 27, 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ November 14, 2009 
  2. 248 قبل مسیح کی بغداد بیٹری کو توانائی کے حصول کے لیے نہیں بلکہ طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا تا تھا