بھارت کی ریاستوں اور یونین علاقہ جات کی فہرست بلحاظ رقبہ
حجم کے لحاظ سے بھارت کی ریاستیں اور علاقہ جات
(بھارتی ریاستوں اور علاقہ جات کی فہرست بلحاظ رقبہ سے رجوع مکرر)
بھارت کی ریاستوں اور یونین علاقہ جات کی فہرست بلحاظ رقبہ یہ 2011ء کی مردم شماری کے مطابق ہے اور سب سے بڑے رقبہ سے چھوٹے رقبہ کی طرف ترتیب سے درج ہے۔ بھارت 28 ریاستوں اور بشمول قومی دارالحکومت علاقۂ دہلی 8 یونین علاقہ جات پر مشتمل ہے۔[1][2][3]
فہرست
ترمیمدرجہ | ریاست (ر) / یونین علاقہ (ی ع) | علاقہ (مربع کیلومیٹر) | خطہ | قومی حصہ داری (%) | موازنہ سائز کے سیاسی ممالک (زمینی رقبہ) | حوالہ |
---|---|---|---|---|---|---|
1 (ر1) | راجستھان | 342,239 | شمالی ہند | 10.41 | جمہوریہ کانگو | |
2 (ر2) | مدھیہ پردیش | 308,252 | وسطی بھارت | 9.38 | سلطنت عمان | [note 1] |
3 (ر3) | مہاراشٹر | 307,713 | مغربی بھارت | 9.36 | سلطنت عمان | |
4 (ر4) | اتر پردیش | 240,928 | شمالی ہند | 7.33 | یوگنڈا | |
5 (ر5) | گجرات | 196,024 | مغربی بھارت | 5.96 | سینیگال | |
6 (ر6) | کرناٹک | 191,791 | جنوبی | 5.83 | سینیگال | |
7 (ر7) | آندھرا پردیش | 160,205 | جنوبی | 4.87 | تونس | [4][note 2] |
8 (ر8) | اڈیشا | 155,707 | مشرقی | 4.74 | بنگلادیش | |
9 (ر9) | چھتیس گڑھ | 135,191 | مرکزی | 4.11 | یونان | [note 3] |
10 (ر10) | تمل ناڈو | 130,058 | جنوبی | 3.96 | انگلستان | |
11 (ر11) | تلنگانہ | 112,077 | جنوبی | 3.41 | ہونڈوراس | |
12 (ر12) | بہار | 94,163 | مشرقی | 2.86 | مجارستان | |
13 (ر13) | مغربی بنگال | 88,752 | مشرقی | 2.70 | سربیا | |
14 (ر14) | اروناچل پردیش | 83,743 | جنوب مشرقی | 2.55 | آسٹریا | |
15 (ر15) | جھارکھنڈ | 79,714 | مشرقی | 2.42 | چیک جمہوریہ | |
16 (ر16) | آسام | 78,438 | شمال مشرقی | 2.39 | چیک جمہوریہ | |
17 (ی ع1) | لداخ | 59,146 | جنوبی | 1.80 | ٹوگو | [note 4] |
18 (ر17) | ہماچل پردیش | 55,673 | جنوبی | 1.70 | کرویئشا | |
19 (ر18) | اتراکھنڈ | 53,483 | جنوبی | 1.63 | بوسنیا و ہرزیگووینا | |
20 (ر19) | پنجاب | 50,362 | جنوبی | 1.53 | سلوواکیہ | |
21 (ر20) | ہریانہ | 44,212 | جنوبی | 1.34 | استونیا | |
22 (ی ع2) | جموں و کشمیر | 42,241 | جنوبی | 1.28 | نیدرلینڈز | [note 5] |
23 (ر21) | کیرلا | 38,863 | جنوبی | 1.18 | بھوٹان | |
24 (ر22) | میگھالیہ | 22,429 | شمال مشرقی | 0.682 | بیلیز | |
25 (ر23) | منی پور | 22,327 | شمال مشرقی | 0.679 | بیلیز | |
26 (ر24) | میزورم | 21,081 | شمال مشرقی | 0.641 | ایل سیلواڈور | |
27 (ر25) | ناگالینڈ | 16,579 | شمال مشرقی | 0.504 | سوازی لینڈ | |
28 (ر26) | تریپورہ | 10,486 | شمال مشرقی | 0.319 | لبنان | |
29 (ی ع3) | جزائر انڈمان و نکوبار | 8,249 | خلیج بنگال | 0.251 | قبرص | |
30 (ر27) | سکم | 7,096 | شمال مشرقی | 0.216 | برونائی دارالسلام | |
31 (ر28) | گوا | 3,702 | مغربی | 0.113 | کیپ ورڈی | |
32 (ی ع4) | دہلی | 1,483 | شمالی | 0.045 | اتحاد القمری | |
33 (ی ع5) | دادرا و نگر حویلی و دمن و دیو | 603 | مغربی | 0.018 | سینٹ لوسیا | [5] |
34 (ی ع6) | پڈوچیری | 479 | جنوبی | 0.015 | انڈورا | [note 6] |
35 (ی ع7) | چنڈی گڑھ | 114 | شمالی | 0.003 | لیختینستائن | |
36 (ی ع8) | لکشادیپ | 32 | بحیرہ عرب | 0.001 | تووالو | |
Total | بھارت | 3,287,263[ا] | 100 |
ماخذ: ایریا آف اسٹیٹس[6]
اگست 2019ء میں بھارتی پارلیمان نے ریاست جموں اور کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کی قرارداد منظور کی، جو 31 اکتوبر 2019ء کو عمل میں آئی۔[7]
مزید دیکھیے
ترمیمملاحظات
ترمیم- ↑ مدھیہ پردیش کے 7 کلومیٹر2 (2.7 مربع میل) رقبہ اور چھتیس گڑھ کے 3 کلومیٹر2 (1.2 مربع میل) رقبہ کی کمی کو ابھی تک سروے آف انڈیا کے ذریعے حل کرنا باقی ہے۔
- ↑ پڈوچیری اور آندھرا پردیش کے درمیان کا 13 کلومیٹر2 (5.0 مربع میل) متنازع علاقہ دونوں میں شامل نہیں ہے۔
- ↑ مدھیہ پردیش کے 7 کلومیٹر2 (2.7 مربع میل) رقبہ اور چھتیس گڑھ کے 3 کلومیٹر2 (1.2 مربع میل) رقبہ کی کمی کو ابھی تک سروے آف انڈیا کے ذریعے حل کرنا باقی ہے۔
- ↑ لداخ؛ بھارت، پاکستان اور چین کے درمیان ایک متنازع علاقہ ہے۔ چین کے زیر انتظام اکسائی چن خطہ سمیت بھارت کے دعوی کردہ علاقوں کو کل رقبے سے خارج کر دیا گیا ہے۔
- ↑ جموں و کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک متنازع علاقہ ہے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت بھارت کی طرف سے دعوی کردہ علاقوں جو پاکستان کے زیر انتظام ہیں اور چین کے زیر انتظام وادی شکم کے علاقوں کو کل رقبہ سے خارج کر دیا گیا ہے۔
- ↑ پڈوچیری اور آندھرا پردیش کے درمیان کا 13 کلومیٹر2 (5.0 مربع میل) متنازع علاقہ دونوں میں شامل نہیں ہے۔
- ↑ "Indian states and territories census" (PDF)۔ Govt. of Bihar۔ 2015-05-13 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-06
- ↑ "Area of Indian states" (PDF)۔ Government of Andhra Pradesh۔ ص 598۔ 2013-11-26 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-06-06
- ↑ "Indian states since 1947"۔ World Statesmen۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-01-31
- ↑ "AP at a Glance"۔ Official portal of Andhra Pradesh Government۔ 2019-12-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-05-31
- ↑ "Dadra and Nagar Haveli"۔ egazette.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-03-28
- ^ ا ب پ ت "Official site of the Ministry of Statistics and Programme Implementation, India"۔ 2013-12-03 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-07-20
- ↑ "Rajya Sabha Passes Resolution to Scrap Article 370"۔ News18۔ 5 اگست 2019۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-08-05
- ↑ "Country Profile: India" (PDF)، کتب خانہ کانگریس مطالعہ ممالک (5th ایڈیشن)، کتب خانہ کانگریس Federal Research Division، دسمبر 2004، اخذ شدہ بتاریخ 2011-09-30