بیٹنی- Bettani or Bhittani پشتو میں " بېټني" پشتون قبیلہ ہے جو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ایف۔آر لکی مروت،ضلع ایف۔آر جنڈولہ، ضلع ٹانک کشمیراور ضلع بنوں کے علاقوں کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے ضلع ژوب،ضلع قلعہ سیف اللہ، کچلاغ اور کویٹہ نواں کلی میں آباد ہے۔ اس کے علاوہ یہ قبیلہ ڈیورنڈ لائن کے اس پار افغانستان کے صوبہ کابل،صوبہ ننگرہار اور صوبہ غزنی کے کچھ علاقوں میں بھی آباد ہے۔ اس کے علاوہ دنیا کے کچھ اور ممالک جیسے عرب آمارات، انڈیا، نیوزیلینڈ اور اٹلی میں بھی آباد ہیں۔پشتو کے معروف شاعر اکبر مہجور کا تعلق بھی اسی قبیلے سے ہے۔

بیٹنی قبیلہ جنوبی وزیرستان، ٹانک، لکی مروت اور بنوں کے اضلاع کے درمیان جنڈولہ، کوٹکائی سے لے کر جانی خیل تک پہاڑیوں میں آباد ہے۔ کہتے ہیں کہ پشتونوں کی اصل نسل قیس عبد الرشید کے تین بیٹوں سڑابن، غور غشت اور شیخ بیٹن سے شروع ہوتی ہے۔ لیکن جدید مؤرخین نے اس قیس کہانی کو دلائل و منطق سے ایک افسانوی کہانی سے زیادہ اہمیت نہیں دی. بہرحال اس قیس کہانی کے مطابق قیس کا تیسرا بیٹا شیخ بیٹن ایک نیک پرہیز گار متقی شخص تھا جو ریاضت و عبادت سے ولی کے درجہ پر پہنچ تذکرہ اولیاء سلیمان ماکو کی کتاب میں آپ کی شخصیت پر کافی معلومات درج ہیں۔ اس شیخ بیٹن کی اولاد بعد میں بیٹنی، بھیٹنی /بتنی کہلائی جس طرح شیخ بیٹن کے بھائیوں سڑابن اور غرغشت کی اولاد پھیلی اس طرح شیخ بیٹن کی اولاد پھل پھول نہ سکی. مگر شیخ بیٹن کی دختر بی بی متو کی اولاد بہت پھیلی. اسی وجہ سے مؤرخین نے شیخ بیٹن کی اولاد پر ویسی تفصیلات اپنی کتابوں میں درج نہیں کیں.. بس جمع خرچ پورا کیا. یہاں ہم ضمناً بتاتے چلیں کہ سڑابن کی اولاد سے یوسفزئی، درانی، ترین، اچکزئی، غوریا خیل وغیرہ مشہور قبائل ہیں جبکہ غور غشت سے کاکڑ، صافی، جدون، مندوخېل وغیرہ مشہور ہوئے ہیں۔ شیخ بیٹن کی ایک بیٹی بی بی متو تھی جس کی اولاد خوب پھیلی جس کے بارے میں مخزن افغانی نے ایک ایسا واقعہ بطورِ بہتان باندھا ہے جو اسلامی و پشتون روایات کے مطابق انتہائی ناپسندیدہ اور ناممکن ہے۔ بہرحال بی بی متو سے غلجی لودھی سروانی نیازی مروت وغیرہ مشہور و معروف ہوئے ہیں۔ اس لحاظ سے بیٹنی نیازیوں کے ننھیال ہیں۔ بیٹنی قبیلہ مرکزی طور پر دو بڑی شاخوں وڑسپون اور کجین میں تقسیم ہے جو آگے چل کر لاتعداد ذیلی شاخوں پر مشتمل ہے۔ بہرحال موجود زمانے میں بھی بیٹنی کا شمار بڑے پشتون قبیلوں میں نہیں ہوتا. اس قبیلے کا مرکز وہی ٹانک و وزیرستان و بنوں کے درمیان پھیلی کوہ گبر کی پہاڑیاں ہیں۔ اس کے علاوہ انتہائی محدود تعداد افغانستان میں بھی موجود ہے.. حیات افغانی کے مطابق بیٹنی کسی زمانے میں کوہ سلیمان کے مغربی علاقے میں آباد تھے لیکن وہاں پر غلجیوں کے زور کی وجہ سے نقل مکانی کرکے درہ گومل کے راستے بہلول لودھی کے زمانے میں یہاں آکر آباد ہوئے جبکہ بیٹنی قبیلہ کی ایک معقول تعداد ہندوستان میں قسمت آزمائی کے لیے چلی گئی۔ بیٹنی قبیلہ جدال و قتال کی بجائے فقیری و درویش طبیعت رکھتا ہے۔ تبھی پشتون قبائل میں بیٹنی قبیلہ کے افراد کو عقیدت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے.. ہندوستان میں ہمیں شیر شاہ سوری کے عہدے بیٹنی قبیلہ کے افراد کا ذکر ملتا ہے۔ جن کی تفصیلات شیخ یحییٰ کبیر بیٹنی کی کتاب افسانہ شاہان میں کافی درج ہیں۔ اس میں اس زمانے کے بیٹنی قبیلہ کے افراد جو ہندوستان میں مشہور تھے کافی مفصل معلومات درج ہیں۔ اس کے علاوہ اسلام شاہ سوری کے زمانے میں فتح خان بیٹنی کافی نامور ہوا جس کو تاج خان کرانی نے دھوکا سے قتل کیا جس کے بعد فتح خان کا چھوٹا بھائی حسن خان بیٹنی مغل بادشاہ اکبر کے ماتحت ہو گیا۔ مغل بادشاہ اکبر نے حسن خان پر کافی نوازشیں کیں. جبکہ حسن خان بیٹنی نے بھی بھرپور قابلیت سے خود کو منوایا. مغلوں کی ہر جنگ میں وہ لازم ہو گیا تھا۔ اکبر بادشاہ کے چہیتے جرنیلوں میں اس کا شمار ہوتا تھا لیکن افغان ہونے کی وجہ سے وہ اپنی قابلیتوں کے مطابق عہدہ نہ پا سکا.. جب اکبر بادشاہ نے راجا بیر بل کی قیادت میں یوسفزئیوں کے خلاف لشکر بھیجا تو حسن خان بیٹنی بھی اس لشکر میں افواج کا کمانڈر تھا جہاں وہ یوسفزئیوں سے لڑتے ہوئے مارا گیا... اس کے علاوہ میری نظر سے کوئی بیٹنی ہندوستان میں یا افغانستان کی تاریخ میں مزید نامور نہیں گذرا [1]

وجہ تسمیہ ترمیم

بٹن نعمت اللہ ہراتی لکھتا ہے کہ بٹن بن قیس اپنی ریاضت اور عبادت گزاری کی وجہ سے شیخ بیت کہلاتا تھا اور پٹھان کے نام سے مشہور تھا۔ اس کے دوبیٹے اشپون اور کجین تھے۔ ان کی اولاد بٹنی کہتے ہیں۔ جب کہ اس کی بیٹی متو کی اولاد اس کے نام سے متو کہلاتی ہے۔[2] شیر محمد گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اس کے لڑکوں کے نام وڑسپون اور کجین تھے جس سے بٹنی قبیلہ نکلا ہے۔[3] اس کلمہ کی اصل بٹ ہے۔ جسے ہند آریائی میں بھٹ پکارا جاتا ہے۔ بٹ کشمیری قبیلہ ہے۔ جب بھٹ ہندوں کی ایک ذات ہے۔ بٹن سے منسوب قبیلہ بٹانی کہلاتا ہے جسے ڈیرہ جات میں بھٹانی کہتے ہیں۔ یہ بٹ جسے ہند آریائی میں بھٹ کہتے ہیں اور یہ اندوسیھتک یا چندر بنسی ہیں۔ یہ کلمہ بٹ اور بھٹ کے علاوہ بھٹی، بھاٹیا، بھٹو چھٹہ اور بھٹہ وغیرہ کی شکل میں ملتا ہے اور یہ تمام قبائیل آریا نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔

شخصیات ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. مزید تفصیلات کے لیے درج ذیل کتابوں کو ملاحظہ فرمائیں حیات افغانی، مخزن افغانی، گزٹیر آف ڈیرہ اسماعیل خان، Notes on bhittanis by Bruce اور د بیٹنیو تاریخ تحقیق و تحریر؛ نیازی پٹھان قبیلہ فیس بک پیج.. Www.niazitribe.org
  2. نعمت اللہ ہراتی، مخزن افغانی، 431۔ 433
  3. شیر محمد گنڈا پور۔ تاریخ پشتون۔ 456